بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کا قاتل، عامر تانبا کیسے قتل ہوا؟

پیر 15 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عامر تانبا چند ماہ قبل کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہوا تھا اور اور سنت نگر لاہور میں اپنے گھر میں اوپر والے پورشن میں سو رہا تھا کہ اچانک 2 نامعلوم حملہ آوار ہیلمٹ اور ماسک پہنے گھر میں داخل ہوئے، عامر تانبا کے بھائی جیند سرفراز کے مطابق جب 2 نامعلوم حملہ آوار گھر میں داخل ہوئے تو گھر کا مرکزی دروازہ کھلا تھا۔ حملہ آوروں نے منہ کو مکمل طور پر ڈھانپ رکھا تھا۔ اچانک ہم نے گولیوں کی آواز سنی تو میں اوپر والے پورشن کی طرف بھاگے لیکن حملہ آور بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔ میں تیزی سے کمرے داخل ہوا تو دیکھا میرے بھائی کو 2 گولیاں سینے میں اور ایک گولی ٹانگ لگی تھی۔

عامر تانبا کو دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں، بھائی

مقتول عامر تانبا کے بھائی جیند سرفراز کے مطابق ہم نے فوراً بھائی کو ریسکیو کرکے اسپتال پہنچایا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ عامر بھائی جب سے رہا ہو کر آیا تھا اسے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں لیکن پولیس کو اس وقت نہیں بتایا تھا, اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا ہے اور وہ اس پر تحقیقات کر رہے ہیں۔

اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج

ترجمان پولیس کے مطابق علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے، جبکہ واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی جنید سرفراز کی مدعیت میں تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے اس قتل کی مختلف پہلوؤں کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں جلد شواہد منظر عام پر لائیں گے۔

بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کسان بن کر پاکستان میں داخل ہوا

بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ نے 29 اگست 1990 کو پاکستانی سرحد کو عبور کی پھر لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں بم دھماکے کیے۔ سربجیت سنگھ نے پہلے خود کو کسان ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے غلطی سے پاکستانی سرحد عبور کی، لیکن بعد ازاں انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے پاکستان میں بم دھماکے کیے جن میں مجموعی طور پر 14 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

سربجیت سنگھ نے کئی مرتبہ معافی کی درخواست کی تھی لیکن ان کی درخواست رد کردی گئی تھی۔ سربجیت سنگھ کو 1991 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

26 اپریل 2013 کو سربجیت سنگھ پر جیل میں حملہ کیا گیا

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت نے 2008 میں سربجیت سنگھ کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی تھی۔ سربجیت سنگھ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں اپنی سزا کاٹ رہا تھا کہ 26 اپریل 2013 کو سربجیت سنگھ پر کوٹ لکھپت جیل میں حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔

اس وقت جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جیل میں موجود قیدیوں عامر تانبا اور مدثر نے سربجیت سنگھ کے سر پر بلیڈ اور اینٹوں سے حملہ کیا تھا جس کے باعث انہیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔ انہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 2 مئی 2013 کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔

دسمبر 2018 میں عدالت نے سربجیت سنگھ کے قاتل عامر تانبا اور مدثر منیر کو بری کردیا

سیشن کورٹ لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج معین کھوکھر نے دسمبر 2018 میں بھارتی جاسوس قیدی سربجیت سنگھ کے قتل کیس میں ملوث 2 ملزمان عامر تانبا اور مدثر منیر کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے تمام گواہان کے منحرف ہونے پر ملزمان کے حق میں کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

دونوں ملزمان پر بھارتی جاسوس کو جیل میں اینٹیں مار کر قتل کرنے کا الزام تھا اور ان کے خلاف تھانہ کوٹ لکھپت پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا تھا۔ 2018 میں بری ہونے کے باجود چند ماہ قبل کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہوئے تھے۔ کیونکہ دونوں دیگر مقدمات میں بھی زیر حراست تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp