ہارورڈ یونیورسٹی میں فلم ساز وجاہت رؤف کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟

منگل 16 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی سے لاہور، چھلاوہ، پردے میں رہنے دو، اور دم مستم جیسی کامیاب فلمیں پاکستانی انڈسٹری کو دینے والے ہدایت کار وجاہت رؤف کی رواں سال عید پر واحد پاکستانی فلم دغا باز دل سنیما گھروں پر خوب رنگ جما رہی ہے۔

فلم دغا باز بنانے کی سوچ کیسے آئی اور کتنے وقت میں فلم مکمل  ہوئی؟

فلم بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، فلم والے آئے اور انہوں نے ٹائم لائنز بتائی اور فلم کا سنتے ہی آنکھوں میں چمک آگئی ایک اور فلم کرنے کو ملے گی۔ فلم میرا جنون ہے، ایک گہرا عشق ہے اور یہ ابھی سے نہیں  10 سال کی عمر سے ہے ۔

بچپن کے دوستوں کو کب بتایا کے فلمیں بنانا چاہتے ہیں؟

میں نے دس 12 سال  کی عمر میں دوستوں کو بتا دیا تھا کہ فلمیں بنانا چاہتا ہوں۔میرے جو اسکول کے دوست ہیں کلاس ون سے وہ کہتے تھے چھوٹی عمر میں کیسا موویز بناؤں گا یہ میرا عشق ہے۔

 فلم ’دغا باز دل‘ میں ایکشن، فیملی تڑکا، شادی، کلچر، نوک جھوک، محبت، دوستی سب دکھائی دے رہا ہے؟

جی بس میرا دل تھا شادی بیاہ کی فلمیں بہت کیں، اس میں کچھ نیا کرنا ہے تو اس فلم میں جن کا ایکس فیکٹر ایڈ کیا۔ ہارر کامیڈی کا رنگ بھی دغا باز دل میں شائقین کو دکھائی دے گا جن فلم کی  ہیروئن (مہوش حیات)کے اوپر آتا ہے۔ کہانی تھوڑی مختلف اور لو ٹرائی اینگل ہے فلم بہت اچھی ہے اور شائقین فلم میں جو بھی دیکھنے آئے اور آ رہے ہیں وہ یہ نہیں کہے گا کہ ایسی فلم انہوں نے دیکھی ہے۔

فلم کی لوکییشن اور کاسٹ کو کمپائل کرنا، اتنے کم ٹائم میں سب کرنا برسوں کی محنت لگتی ہے؟

بس اللہ کا احسان ہے میں پہلے 4 فلمیں کر چکا ہوں تو  ٹیم تربیت یافتہ ہے اور مجھے سیاحت کا شوق ہے تو پورا پاکستان دیکھا ہوا ہے کہ کہاں کیا کام ہو سکتا ہے اور پھر اداکاروں کی سپورٹ رہی۔

فلم دغا باز دل میں 4 ماہ میں کتنے ری ٹیک کیے؟

ہم نے  ہر دن  شوٹ کیا۔ اداکاروں، ٹیکنیشنز، لائٹ مین اور دیگر ٹیم کی محنت ہے، ان کی سپورٹ کے بغیر یہ ممکن نہیں ان میں سے  کسی نے بریک نہیں مانگا دن رات کام کیا۔ ہفتے میں ہر روز ہم نے شوٹ کیا بس مجھے لگتا ہے ٹھان لیں تو ہو جاتا ہے۔

فلم میں جیتنے ٹیک کی ضرورت ہے وہی کیے میں بار بار ٹیک نہیں کرتا فلم کی شوٹ میں کوئی جلد بازی نہیں کی۔ ہمیں جلدی ٹائم لائن کی تھی یہ 4 مہینے میں فلم نکالنی ہے۔

اداکار علی رحمان کے ساتھ فلم ’پردے میں رہنے دو‘ اور ڈرامہ ’گرو‘ لوگوں نے بہت پسند کیا، ذاتی طور پر علی رحمان اور ان کے کام کو کیسا پایا؟

اداکار علی رحمان کے ساتھ ہمارا تیسرا چوتھا پراجیکٹ ہے، اس سے پہلے ’گرو‘ کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے کمفرٹ زون سے نکل کر خواجہ سرا کا رول کیا جیسے لوگوں نے سراہا بھی۔ مجھے وہ بہت اچھے ایکٹر لگتے ہیں، وہ میرے دوست بھی ہیں۔

فلم کے باقی کردار اور خاص کر مومن کے ساتھ کیسا محسوس کیا؟

مہوش کی پرفارمنس ہمیشہ کی طرح شاندار رہی جبکہ مومن ابھی نئے ہیں لیکن ان کا سپارک جو ہے نا وہ کم ایکٹرز میں نظر آتا ہے، فلم میں لیجنڈ سلیم شیخ، بابر علی ہیں تو  بڑا مزہ آیا ان کے ساتھ کام کرکے۔

عید پر کتنی اور سال میں کتنی فلمیں ہونے چاہئیں؟

عید پر کم سے کم 3 فلمیں ہونی چاہئیں اور سال کی 25 سے 30 فلمیں ہونی چاہئیں تبھی سنیما کلچر بنے گا اور میں یہ بھی کہوں گا کہ پلیز فلمیں بنائیں محنت کریں گے تو پیسے بھی ریکور ہو جائیں گے۔

ڈیجیٹل کی دنیا ہے یہ ساری زندگی رہےگی کسی نا کسی پلیٹ فارم پر لہٰذا محنت کریں باقی نئے آنے والوں کو گورنمنٹ بھی سپورٹ کریں ان کو فنائنس کریں جس سے پاکستان کا سافٹ امیج سامنے آتا ہے۔

ہاورڈ یونیورسٹی میں لوگوں نے ایسا کیا دیکھا جو انہیں تشویش میں ڈال دیا تھا؟

ہمیں ایک دفعہ ہاورڈ یونیورسٹی نے بلایا وہاں ایک گورے نےکہا کہ  پاکستان کا یہ رخ آج سے پہلے نہیں دیکھا کیونکہ ان کا دماغ میں کچھ اور تھا۔ ضروری ہے کہ فلمیں بنائیں تاکہ ہم لوگوں کا ذہن تبدیل کریں کیونکہ یہ شغل نہیں۔

اب نیا ڈرامہ کیا کرنے جا رہے ہیں کب تک آئے گا؟

زنبیل میں 2 نئے ڈرامے ہیں۔ رقصِ بسمل میں مومن کے ساتھ کام کیا تھا، اگلے ڈرامے میں ایک نئی لڑکی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ جلد آپ ایک نئے موضوع پر ڈرامہ دیکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp