سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مل کر عمران خان کی حکومت گرانے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، پی ٹی آئی کی حکومت خود ہی گرگئی، ہمیں گرانے کی ضرورت نہیں تھی۔
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے معروف تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی سے گفتگو میں اہم حقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔
مزید پڑھیں
سینیئر صحافی مجیب الرحمان نے ’وی نیوز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہاکہ جنرل باجوہ سے ایک شادی کی تقریب میں ملاقات ہوئی جہاں انہوں نے کچھ باتیں کیں۔
مجیب الرحمان شامی کے مطابق جنرل (ر) باجوہ سے جب باتیں شروع ہوئیں تو انہوں نے جیب سے قرآن مجید نکال لیا اور کہا کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ نواز شریف کو لندن بجھوانے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔
مجیب الرحمان نے وی نیوز کو بتایا کہ جنرل باجوہ نے کہاکہ وہ ایکسٹینشن نہیں لینا چاہتے تھے، اس حوالے سے پھیلائی جانے والی باتیں غلط ہیں۔
سینیئر صحافی و تجزیہ کار نے کہاکہ جنرل (ر) باجوہ لمبی بات کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری وہ ملاقات بار بار موخر ہورہی ہے۔
مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ جنرل باجوہ بالکل خوش باش نظر آرہے تھے، بلکہ پہلے سے زیادہ فٹ ہیں۔
’آرمی چیف جو بھی ہو فوج اس کی حفاظت کرتی ہے‘
انہوں نے کہاکہ جنرل باجوہ کے مطابق وہ ہر حکومت کی معاونت کرتے رہے۔ ’آرمی چیف جو بھی ہو فوج اس کی حفاظت کرتی ہے، چاہے حاضر سروس ہو یا سابق‘۔
انہوں نے کہاکہ جنرل (ر) باجوہ اب گمنامی میں نہیں بلکہ وہ سامنے آکر بات کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنے اوپر لگے الزمات کا جواب دینا چاہتے ہیں۔
مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ آئندہ جب طے شدہ ملاقات ہوگی تو اس میں مختلف واقعات کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی جائے گی۔
سینیئر صحافی و تجزیہ کار نے کہاکہ جنرل باجوہ کے پاس سوالوں کے جوابات ہیں اور وہ اپنی خدمات کے حوالے سے بھی بتانا چاہتے ہیں۔
’جنرل باجوہ بھارت سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتے تھے‘
مجیب الرحمان شامی کے مطابق جنرل باجوہ نے بتایا کہ وہ بھارت سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ جنرل (ر) باجوہ سیاست میں آنا چاہتے ہیں یا نہیں اس کا مجھے معلوم نہیں۔
مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ ملاقات میں چوہدری پرویز الٰہی کے خاندان کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی۔