عمران خان ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو سیاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے، رانا ثنااللہ

منگل 23 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کسی سے بات نہ کرنے کی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو ان کی سیاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ موجودہ حالات سے نکلنے کا واحد ریاست مذاکرات ہیں لیکن عمران خان کسی کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف چاہتے ہیں سارے سیاستدان ایک ساتھ بیٹھیں لیکن ضروری ہے کہ عمران خان بھی غیر مشروط طور پر بات چیت کے لیے آمادہ ہوں۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ انتخابات سے لے کر 9 مئی تک ہر معاملے پر بات ہوسکتی ہے، لیکن سیاستدانوں کی آپس میں گفتگو نہ ہونے سے مزید مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر جنرل باجوہ قسم اٹھارہے ہیں تو قوم کے سامنے آکر بات کرنی چاہیے اور لوگوں کو سوال کرنے کا بھی موقع دینا چاہیے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ ملک کی بہتری کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور حکومت میں شہباز شریف نے میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی مگر بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میں آپ کو چھوڑوں گا نہیں۔

سابق وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کی قیادت ملوث تھی، ملزمان کو اب تک سزائیں ہو جانی چاہیے تھیں لیکن لیگل ٹیم اس میں ناکام رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

خالدہ ضیا کی حالت گردے ناکارہ ہونے کے بعد مزید تشویشناک، وینٹی لیٹر پر منتقل

لاہور میں ٹریفک اصلاحات کے مثبت اثرات، 12 روز میں مہلک حادثات کی شرح میں 47 فیصد کمی

ڈھاکا میں عاطف اسلم کا کنسرٹ اچانک منسوخ، وجہ کیا بنی؟

جنرل باجوہ نے ٹیک اوور کی دھمکی دی، فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے، خواجہ آصف کا دعویٰ

 برسلز میں پاک عراق وزرائے داخلہ کی اہم ملاقات، زائرین کی سہولت اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل