ملک میں اچانک گندم کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، فی من گندم کی قیمت 5400 روپے سے بھی زیادہ تھی، تاہم اس وقت یہ قیمت 3200 سے لے کر 3500 روپے تک آگئی ہے۔ گندم کی قیمت میں بڑی کمی کے بعد فلور ملز مالکان نے آٹا سستا کردیا ہے، فی کلو آٹا 30 سے 35 روپے سستا ہوگیا ہے، تاہم ابھی تک تندور مالکان نے روٹی سستی نہیں کی۔ دیکھنا ہوگا کہ کیا تندور مالکان بھی سستا آٹا خریدنے کے بعد روٹی بھی سستی فروخت کرتے ہیں یا نہیں۔
مزید پڑھیں
گندم کی قیمت کم ہونے سے فلور ملز مالکان نے فوری ریلیف دیدیا، احمد اعجاز
وی آئی پی فلور ملز کے مالک احمد اعجاز نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گندم کی قیمت کم ہونے سے عوام کو فلور ملز مالکان نے فوری ریلیف دے دیا ہے، چند ماہ قبل فلور ملز جو گندم کا آٹا 140 روپے فی کلو فروخت کررہی تھیں، وہ اب 105 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے۔ گندم کی قیمت اگر مزید کم ہوئی تو آٹے کی قیمت 100 روپے فی کلو سے بھی نیچے آسکتی ہے۔
احمد اعجاز نے کہاکہ رواں برس پنجاب میں گندم کی اچھی فصل ہوئی ہے، جبکہ حکومت نے اس بار 5 سے 6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا کہا ہے کیونکہ گزشتہ برس کی گندم بھی اب تک حکومت کے پاس پڑی ہے، ورنہ حکومت ہر سال 40 لاکھ ٹن کے قریب گندم خریدتی ہے۔ اگر حکومت نے گندم نہ خریدی تو قیمت 3 ہزار روپے فی من سے بھی نیچے آسکتی ہے۔
اس وقت جو گندم آرہی ہے وہ خشک نہیں جسکی وجہ سے کم روٹیاں بنتی ہیں، نان بائی ایسوسی ایشن
اسلام آباد نان بائی ایسوسی ایشن کے رہنما عارف اعوان نے وی نیوز کو بتایا کہ اس وقت جس گندم سے آٹا تیار ہورہا ہے، وہ نئی ہے اور مکمل طور پر خشک نہیں. ’ویسے 80 کلو والی آٹے کی بوری سے 820 روٹیاں تیار ہوتی ہیں لیکن اس وقت 700 تیار ہورہی ہیں، آٹا تو سستا ہے لیکن تیار روٹیوں کی تعداد کم ہوگئی ہے‘۔
عارف اعوان نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ روٹی کی قیمت کم کرنے پر مذاکرات چل رہے ہیں، روٹی کی قیمت سرکار مقرر کرتی ہے، پنجاب میں 100 گرام کی روٹی 16 روپے میں فروخت کرنے کا حکم آیا ہے جبکہ اسلام آباد میں 120 گرام کی روٹی 16 روپے میں فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے جو کہ ممکن نہیں۔
عارف اعوان نے کہاکہ آٹے کی قیمت کے علاوہ اور بھی بہت سے اخراجات ہیں، گیس کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی ہیں جبکہ فلور ملز آئے روز آٹے کے نرخ بڑھا دیتی ہیں، اگر فلور ملز کو آٹا ایک ہی ریٹ پر فروخت کرنے پر پابند کیا جائے تب روٹی سستی ہوسکتی ہے۔