امریکی سینیٹ نے اسرائیل کے لیے 26.6 بلین ڈالر کے فوجی پیکج کی منظوری دے دی ہے، حالانکہ اسرائیل پر امریکی ہتھیاروں کے استعمال سے محصور فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے کا الزام ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 61 بلین ڈالر کے بل پر فوری دستخط کرنے کا عہد کیا ہے، جس میں یوکرین اور تائیوان کے لیے امدادی پیکج بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
کانگریس کی طرف سے حتمی منظوری کے بعد 26.6 بلین ڈالر کی فوجی امداد اسرائیل کو دیدی جائے گی، امریکا نے گزشتہ برس اکتوبر میں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل کی سفارتی، مالی اور اسلحی مدد کر رہا ہے۔
امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے امداد کی منظوری سے لگتا ہے کہ امریکا اسرائیل کو مسلح کرنے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹتا، خواہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تشویشناک صورتحال ہی کیوں نہ ہو۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ امریکا اسرائیل کو سالانہ 3.8 بلین ڈالر دیتا ہے اور اکثر اقوام متحدہ میں اپنے اتحادی کی حفاظت کرتا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو آج 200 دن مکمل ہوگئے ہیں، ان 200 دنوں میں اسرائیل نے غزہ پر 75 ہزار ٹن بارود برسایا، اسرائیلی حملوں میں 34 ہزار 183 فلسطینی شہید ہوئے، 77 ہزار 143 افراد زخمی ہوئے، شہید ہونے والے میں 70 فیصد بچے ہیں۔
اسرائیلی کی جارحیت سے اسپتال، مساجد، اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں سمیت پورا غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے، غزہ حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں سے تباہی کا معاشہ تخمینہ 30 ارب ڈالر ہے۔