پاکستان کی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک نئے براڈوے میوزیکل (تھیٹر) کے لیے کام کرنے پر تنقید کی زد میں آگئیں۔ دی میوزیکل جس کا عنوان سفس (‘Suffs’) ہے، خواتین کے حق رائے دہی کے بارے میں ہے اور 1900 کے اوائل میں خواتین کے حق رائے دہی کی جدوجہد کی تاریخ ظاہر کرتا ہے۔
شو کے ایگزیکٹو پروڈیوسرز کے مطابق ہیلری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی سفیر کے طور پر کام کریں گی، اس کی تشہیر میں حصہ ڈالیں گی اور اپنی رائے کا تبادلہ کریں گی۔ میوزیکل پروڈکشن کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین نے ملالہ یوسفزئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کا نام بھی پاکستان میں ایکس پر ٹرینڈ کرنے لگا۔
صحافی ثنا سعید نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ‘بہت اچھی بات ہے کہ ملالہ سابق وزیر خارجہ کے ساتھ کام کررہی ہیں جنہوں نے سی آئی اے کی ڈرون جنگوں کی حمایت کی جس نے شمالی پاکستان میں لاتعداد افراد کو ہلاک اور معذور کیا، جس سے تعلیم تک رسائی تباہ ہوگئی’۔
Very cool that Malala is working alongside the former Secretary of State who supported the CIA drone wars that killed & maimed countless in Northern Pakistan, destroying access to education; a former SoS who is actively supporting the genocide in Gaza right now.
Malala herself… pic.twitter.com/2EZygmihen
— Sana Saeed (@SanaSaeed) April 22, 2024
معروف کالم نگار اور صحافی خرم حسین نے کہا کہ ‘لگتا ہے ملالہ مشہور شخصیت کے لالچ اور جال کا شکار ہو گئی ہیں۔ وہ اب ایک مشہور نام سے زیادہ کچھ نہیں ہے’۔
Looks like @Malala has succumbed to the lures and trappings of celebrity. It’s over. She’s nothing more than a famous name now.
— Khurram Husain (@KhurramHusain) April 23, 2024
معروف ایکٹوسٹ عمار علی جان نے لکھا کہ ہیلری کلنٹن نے طالبان سے زیادہ ہلاکتوں اور تباہی کو ہوا دی، انہوں نے افغانستان/عراق میں جنگوں کی، غزہ میں نسل کشی کی حمایت کی اور اکیلے ہی لیبیا کو تباہ کیا۔ ملالہ کا ہیلری کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ سامراجی تشدد کی اس بھیانک تاریخ کی توثیق ہے۔
Hillary Clinton fueled more death & destruction than the Taliban. She supported wars in Afghanistan/Iraq, supports genocide in Gaza, & single-handedly destroyed Libya. Malala’s decision to associate with Hillary is an endorsement of this grotesque history of imperial violence.
— Ammar Ali Jan (@ammaralijan) April 23, 2024
الف نامی صارف نے کہا کہ ملالہ نے یہ فیصلہ فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کے درمیان کیا۔ ’آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے اس معاملے پر صرف خاموشی سے بیانات کیوں دیے، وہ بھی عوامی دباؤ کے بعد؟ اس کی وجہ یہ کہ وہ اب بھی نہ صرف نسل کشی بلکہ اپنے ملک میں ڈرون حملوں سے ہونے والی لاکھوں اموات کے ذمہ داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے‘۔
مونا فاروق احمد نامی صارف نے لکھا کہ کئی برسوں سے میں نے ملالہ کا پرجوش طریقے سے دفاع کیا ہے، لیکن اب ایسا کرنا واقعی ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہیلری جیسے کسی فرد کے ساتھ تعاون کرنا، جو اپنے بزدلانہ موقف کے لیے جانی جاتی ہے او غزہ میں نسل کشی کی سرگرم حمایت کر رہی ہے، دونوں کو بے نقاب کررہا ہے۔
سلمان سکندر نامی صارف نے کہاکہ ملالہ کے ہیلری کلنٹن کے ساتھ میوزیکل بنانے پر لوگ ایسے ناراض اور ’مایوس‘ ہیں کہ جیسے وہ ایک انقلابی، سامراج مخالف اور سرمایہ دارانہ مخالف تھیں۔
زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ پہلے وہ ملالہ یوسفزئی کے حامی تھے اور لوگوں سے ان کے حق میں بحث کیا کرتے تھے لیکن اب ان کا دفاع نہیں کر سکتے۔