سیشن کورٹ لاہور میں پولیس وردی پہننے پرمریم نواز کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی درخواست دائر

جمعرات 25 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سیشن کورٹ لاہور میں پنجاب پولیس کی وردی پہننے پروزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائرکر دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی ہے، جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قومی نیوز چینل پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پولیس یونیفارم پہن کر پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز سرکاری ملازم ہیں اور نہ ہی وہ محکمہ پولیس کی ملازم ہیں اس لیے انہیں قانون کے مطابق پولیس یونیفارم پہننے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ اس لیے دیگر جرائم کے ساتھ دفعہ 170، 171، 419 پی پی سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہوں نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

1 by Iqbal Anjum on Scribd

درخواست گزار نے لکھا ہے کہ قانون کے مطابق کوئی بھی شخص کسی بھی ریاستی ادارے کی  وردی نہیں پہن سکتا۔ پولیس کو مریم نواز کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ قابل سماعت جرم ہے، اس لیے عدالت مریم نواز شریف کے علاوہ ان کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھے پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیاجائے کیوں کہ ان افسران نے پولیس کی وردی پہن رکھی ہے اور وہ ایک پولیس افسر ہونے کے ناطے بھی ذمہ دار ہیں جنہوں نے مریم نواز کو پولیس کی وردی پہن کر پولیس جوانوں سے خطاب کرنے سے نہیں روکا۔

ان حالات میں یہ استدعا کی جاتی ہے کہ درخواست کو منظور کرتے ہوئے مدعا علیہ کو ملزمان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ اس کے علاوہ کوئی اور ریلیف جو یہ معزز عدالت مناسب سمجھے تو وہ بھی دیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازجمعرات کو پولیس ٹریننگ سینٹر کالج چوہنگ میں پاسنگ آؤٹ تقریب میں شرکت کے لیے پولیس یونیفارم پہن کر گئیں تو ان کی تصویر آناً فاناً سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی میں پہلی بار پولیس کا یونیفارم پہنا ہے جسے پہن کر مجھے یہ احساس ہوا کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے اور مجھے معلوم ہے آپ بھی جانتے ہیں کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے۔

ان کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد ہر طرف سے تبصروں کی پوچھاڑ ہو گئی تھی۔

مریم نواز کے پولیس یونیفارم پہننے پر تنقید کے خلاف عظمیٰ بخاری کا سخت ردعمل

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے پولیس یونیفارم پہننے پر تنقید کرنے والوں کو ’آڑے ہاتھوں ‘ لیتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کر رہا جن کا اپنا لیڈر اپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

تنقید کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ صبر دے

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں سربراہان مملکت یونیفارم پہن کر اپنی فورسز کی عزت و تکریم میں اضافہ کرتے، یہ ایک روایت ہے میاں نوازشریف نے بھی اپنے دور حکومت میں یہی کیا تھا جسکو مریم نواز نے برقرار رکھا، مریم نواز کے اس عمل پر جلنے اور سڑنے کی ضرورت نہیں۔

مریم نواز پاکستان کی خواتین کے لیے فخر کا باعث ہیں

انہوں نے کہا کہ  مریم نواز پاکستان کی خواتین کے لیے فخر کا باعث ہیں، برقعے کی آڑ میں ہیرے کی انگوٹھیاں، ٹرانسفر پوسٹنگ اور قیمتی جیولری چوری کا دھندہ چلایا،  مریم نواز نے پولیس کا یونیفارم پہن کر پنجاب پولیس کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پروپیگنڈا برگیڈ کا لیڈر عمرہ کرنے ننگے پاؤں جاتا تھا لیکن خانہ کعبہ والی گھڑی چوری کر کے ڈھٹائی سے اسے فروخت کرنے پر بھی فخر کرتا تھا۔

مریم نواز کو پروپیگندا بریگیڈ ٹرولز کر رہا ہے، ان کی کردار کشی مہم سے فرق نہیں پڑتا

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ مریم نواز پنجاب میں جہاں بھی جا رہی ہر طرف خواتین ان کا والہانہ استقبال کرتی ہیں،  مریم نواز پنجاب کی خواتین کے لیے رول ماڈل کا درجہ اختیار کر چکی ہیں، مریم نواز کو پروپیگنڈا ٹرولز اور گالم گلوچ بریگیڈ کی کردار کشی مہم سے فرق نہیں پڑتا، مریم نواز پنجاب کی خدمت کرنے آئی ہیں اور وہ ان شا اللہ اس میں کامیاب ہوں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp