قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان 5 ٹی۔20 میچوں کی سیریز کے چوتھے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 4 رنزوں سے شکست دے کر سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی، پاکستان نیوزی لینڈ کے 178 رنزوں کے تعاقب میں مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 174 رنز ہی بنا سکا۔
مزید پڑھیں
نیوزی لینڈ کے 178 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو اس کی پہلی وکٹ ہی13 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب بابراعظم 5 رنز بنانے کے بعد رورکے کی گیند پر ڈی فاکس کرافٹ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی دوسری وکٹ 40 کے مجموعی اسکور پر گری جب صائم ایوب 20 رنز بنانے کے بعد رورکے کی ہی گیند پر کلارکسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 46 کے مجموعی اسکور پر گری جب عثمان خان 16 رنز پر بی وی سیئرز کی گیند پرجے اے ڈوفی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
چوتھی وکٹ 79 کے مجموعی اسکور پر گری جب شاداب خان 7 رنز بنانے کے بعد بریسول کی گیند پر نیشام کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پانچویں وکٹ 138 کے مجموعی اسکور پر گری جب افتخار احمد رورکے کی گیند پر نیشام کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 23 رنز اسکور کیے۔
پاکستان کی چھٹی اور اہم وکٹ 146 کے مجموعی اسکور پر گری جب فخر زمان انتہائی شاندار اننگز کھیلتے ہوئے بی وی سیئرز کی گیند پر ڈی فاکس کرافٹ کے ہاتھوں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے، فخر زمان نے 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 61 رنز اسکور کیے اور پاکستان کی جانب سے ٹاپ اسکورر بھی رہے۔
پاکستان کی ساتویں وکٹ 151 کے مجموعی اسکور پر گری جب عباس آفریدی 1 رنز پر رن آؤٹ ہو گئے، آٹھویں وکٹ 165 کے مجموعی اسکور پر گری جب اسامہ میر کو 5 رنز پر نیشام نے کلین بولڈ کر دیا، عماد وسیم نے 22 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے عمدہ بولنگ ولیم او رورکے نے کی، انہوں نے 4 اوورز میں 27 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، بن سیئرز نے 2 جب کہ مائیکل بریسول اور جیمز نیشام نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان 5 ٹی۔20 میچوں کی سیریز کے چوتھے میچ میں پاکستان کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے 7 وکٹوں کے نقصان پر مقررہ 20 اوورز میں پاکستان کو جیت کے لیے 179 رنز کا ہدف دیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے اننگز کا آغازٹام بلنڈل اور ٹم رابنسن نے کیا، نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 56 کے مجموعی اسکور پر گری جب ٹام بلنڈل28 رنز بنانے کے بعد زمان خان کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
دوسری وکٹ 94 کے مجموعی اسکور پر گری جب ٹم رابنسن 51 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد عباس آفریدی کی گیند پر افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، وہ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹاپ اسکورر بھی رہے۔
نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 128 کے مجموعی اسکور پر گری جب تیسرے میچ کے ہیرو مارک چیپ مین محض 8 رنز بنانے کے عبد افتخار احمد کی گیند پر شاداب خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کی چوتھی وکٹ 132 کے مجموعی اسکور پر گری جب ڈین فاکس کرافٹ 34 رنز بنانے کے بعد اسامہ میر کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پانچویں وکٹ 169 کے مجموعی اسکور پر گری جب مائیکل بریس ویل 27 رنز بنانے کے بعد عباس آفریدی کی گیند پر افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کی چھٹی وکٹ 169 کے مجموعی اسکور پر گری جب جوش کلارکسن کو عباس آفریدی نے صفر پر بولڈ کر دیا، ساتویں وکٹ 178 کے مجموعی اسکور پر گری جب ایش سودھی 5 رنز پر محمد عامر کی گیند پر افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، جیمز نیشام نے 11 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
پاکستان کی طرف سے سب سے عمدہ بولنگ عباس آفریدی نے کی، انہوں نے 3 اوورز میں 20 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد عامر، زمان خان، اسامہ میر اور افتخار احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ٹی۔20 انٹرنیشنل میچ میں کپتان بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا، پاکستان نے ٹیم میں 4 اہم تبدیلیاں کر رکھی تھیں۔
لاہور میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے ٹاس ہوا جس میں دونوں کپتان بابر اعظم اور مائیکل بریسویل نے پچ کو صورت حال کو دیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی اپنائی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اہم کھلاڑی محمد رضوان اور محمد عرفان خان نیازی انجری کے باعث سیریز سے باہر ہوگئے ہیں جس کے بعد پاکستان نے اپنی پلیئنگ الیون میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔
زخمی عرفان نیازی کی جگہ عماد وسیم جبکہ رضوان کی جگہ فخر زمان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تیسرے ٹی۔20 میں باہر بیٹھنے والے محمد عامر اور زمان خان کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا جبکہ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو آرام دیا گیا۔
پاکستان پلیئنگ الیون میں بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب، عثمان خان، فخر زمان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، اسامہ میر، عباس آفریدی، محمد عامر اور زمان خان شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ پلیئنگ الیون میں ٹی اے بلنڈل (وکٹ کیپر)، ٹی بی رابنسن، ڈی فاکس کرافٹ، ایم ایس چیپمین، جے ڈی ایس نیشم، مائیکل بریسویل (کپتان)، جے اے کلارکسن، ایش سودھی، جے اے ڈفی، بی وی سیئرز، ڈبلیو او رورکے شامل ہیں۔
پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاندار فتح کے ساتھ نیوزی لینڈ کی 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں شاندار واپسی کے بعد دونوں ٹیموں اپنی جیت کے لیے جدوجہد کریں گی۔ تیسرے میچ میں مہمان ٹیم کو فتح دلانے میں مارک چیپمین کا کردار انتہائی اہم رہا تھا۔
لاہور میں دو میچ باقی ہیں اور سیریز اپنے عروج پر ہے۔ قذافی اسٹیڈیم میں 25 اور 27 اپریل کو ہونے والے میچز میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑی بھرپور ایکشن دیکھنے کو ملیں گے۔