سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کرکے متاثرین کو رقم ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ آفیشل اسائینی کو پلاٹ کی فروخت اور فلیٹ الاٹیز کی تفصیلات وصول کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے کیس میں اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ نسلہ ٹاور کے الاٹیز بکنگ دستاویزات اور رقم ادائیگی کے ڈاکومنٹس آفیشل اسائینی کو پیش کریں۔ پلاٹ کی فروخت کے لیے انگریزی اور اردو اخبارات میں اشتہار شائع کرائے جائیں۔
مزید پڑھیں
حکمنامے میں آفیشل اسائینی کو حکم دیا گیا ہے کہ پلاٹ کے متعلق تمام تفصیلات، بشمول پلاٹ پر کتنی منزلہ عمارت بن سکتی یہ سب اشتہار میں شامل کیا جائے۔ کیا پلاٹ سے وصول شدہ رقم سے متاثرین کو رقم ادا ہوسکتی ہے، تفصیلات پیش کی جائیں۔
عدالت نے نسلہ ٹاور سے متصل 240 گز پلاٹ کی سندھ مسلم سوسائٹی سے ایک ہفتے میں تفصیلات طلب کی ہیں۔
کراچی میں گجر نالہ اور دیگر تجاوزات کے خلاف مقدمات
سپریم کورٹ نے کراچی میں گجر نالہ اور دیگر تجاوزات کے خلاف کیسز میں تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ گجر نالہ سمیت دیگر نالوں کے 6 ہزار 9 سو 32 متاثرین کے لیے 80 گز کا پلاٹ اور 10 لاکھ تعمیرات کے لیے حکومت نے مقرر کیے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے مطابق متاثرین کے اعتراض کے بعد تعمیرات کا تخمینہ لگانے کے لیے انجنیئرنگ کاؤنسل سے رجوع کیا ہے، متاثرین کے وکیل نے خود پاکستان انجنیئرنگ کاؤنسل سے رجوع کی درخواست کی ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ اگر کوئی متاثر معاوضے کی فہرست میں شامل نہیں تو انہیں سنا جائے، رہ جانے والے متاثرین دستاویزات اور تصاویر کے ساتھ کمشنر کے فوکل پرسن زنیرہ جلیل سے رجوع کریں۔ رہ جانے والے متاثرین کی درخواستوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔
عدالت نے کہا ہے کہ پاکستان انجنیئرنگ کاؤنسل کی رائے کے بعد پلاٹ الاٹمنٹ اور رقم کی ادائیگی ایک ماہ میں کی جائے، الاٹیز سمیت اخراجات اور دیگر دستاویزات کو محفوظ رکھا جائے۔