آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے سلسلے میں تمام فرنچائزز کی کوششیں اور جذبہ قابل تعریف ہے۔
مزید پڑھیں
پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان سپر لیگ کی 6 فرنچائزز نے ہفتہ کے روز جنرل کونسل اجلاس میں پاکستان سپر لیگ 2024 کا تفصیلی جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پاکستان سپر لیگ 2025 کی منصوبہ بندی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
چیمپیئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کا انعقاد اپریل اور مئی میں ہوگا
اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہاکہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے پی ایس ایل کی روایتی ایونٹ ونڈو میں منعقد ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 ایونٹ کے لیے ایونٹ ونڈو 7 اپریل 2025 سے 20 مئی 2025 تک ہوگی۔
پی سی بی کے مطابق کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی پاکستان میں میچوں کی میزبانی کریں گے جس میں ہر ٹیم ہوم گراؤنڈ پر کم از کم 5 میچ کھیلے گی۔ جبکہ بورڈ اضافی مقامات کی تلاش جاری رکھے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 4 پلے آف ایک غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز ہے۔
اجلاس میں ایچ بی ایل پی ایس ایل 2025 کو مزید پرجوش اور مسابقتی بنانے کے ساتھ ساتھ مداحوں کی تعداد کو شامل کرنے اور انہیں بڑھانے کے مقصد سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں کچھ تبدیلیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
فرنچائز مالکان کے ساتھ مفید گفتگو ہوئی، چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے کہاکہ ہمیشہ کی طرح ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2025 کے لیے ونڈو پر فرنچائز مالکان کے ساتھ ہماری مفید گفتگو ہوئی ہے۔ فرنچائز مالکان نے پی سی بی کی تجویز کردہ ونڈو اور پلے آف کے مقامات کے بارے میں اپنی تجاویز اور آرا دیں۔
انہوں نے کہاکہ اس میٹنگ میں ہونے والے تبادلہ خیال کے بعد ایچ بی ایل پی ایس ایل کی موزوں ترین ونڈو کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ مزید تفصیلات فرنچائز مالکان کو مہیا کرے گا تاکہ وہ آپس میں بات چیت کرسکیں۔
’ہم پاکستان کے سب سے بڑے برانڈز میں سے ایک کے مستقبل کے لیے بروقت فیصلے کرنے کے لیے فرنچائزز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں‘۔
علی نقوی کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز سے اظہار تشکر
اس موقع پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے مالک علی نقوی نے کہاکہ میں فرنچائز مالکان کی جانب سے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے ان کے عزم کی تعریف کرتا ہوں۔