ایئرلائنز کے لیے ٹرانزٹ میں ہمارے کچھ بیگز کھو دینا معمول کی بات ہے اور اوسطاً ہر 1,000 مسافروں پر تقریباً 7.6 بیگز گم ہوجایا کرتے ہیں لیکن جاپان کا کنسائی ہوائی اڈا ایسا ہے جہاں گزشتہ 30 سالوں میں کسی کا بیگ نہیں کھویا جبکہ ہوائی اڈے نے صرف سنہ 2023 میں ایک کروڑ بیگ ہینڈل کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
کچھ بیگ انسانی غلطی سے گم ہو جاتے ہیں اور انہیں روانگی کے وقت ہوائی جہاز پر نہیں رکھا جاتا ہے یا یہ عام طور پر ہوائی اڈوں کو جوڑنے میں غلطیاں ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
بیگز کو عام طور پر ٹیگ کیا جاتا ہے اور چیک ان پر بار کوڈ دیا جاتا ہے اور بعض اوقات جب بیگ گیٹس پر بھیجے جانے کے لیے کنویئر پر ہوتے ہیں۔
بارکوڈز مشینوں کے ذریعے پڑھے نہیں جا سکتے اور اس لیے انہیں عملے کے ذریعے چیک کرنا پڑتا ہے۔ اسکین اور دستی طور پر ترتیب دیا. یہ انسانی غلطیوں کا باعث بن سکتا ہے یا بدترین صورتوں میں ان تھیلوں کو وقت پر پھاٹکوں تک پہنچانے کے لیے کافی وقت نہیں ہوتا خصوصاً وبائی مرض کے دوران بھی ایک مسئلہ رہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے کافی عملہ نہیں ہوتا تھا۔
گراؤنڈ ہینڈلرز پھر وہ بیگ رکھتے ہیں جس نے اپنے مالکان کے ساتھ آخری منزل تک پہنچنے کے لیے تیز ترین راستے پر سفر نہیں کیا ہے۔ بعض اوقات یہ تیسری منزل کے ذریعے سفر کرنے والی دوسری ایئر لائن کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے جہاں وہ گم بھی ہو سکتا ہے۔ واضح طور پر ایک مسافر جتنے زیادہ رابطے کرتا ہے اس کے سامان کو بھی اتنے ہی زیادہ رابطے کرنے چاہئیں جس سے سامان گم ہونے کا امکان کھل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بارکوڈز آفاقی نہیں ہیں لیکن ایک ایئر لائن کے لیے مخصوص ہیں تاکہ ڈیٹا کے تحفظ کی اجازت دی جا سکے لیکن یہ غلطی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
کنسائی پر سامان گم نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہاں تھیلوں کو کئی بار چیک کیا جاتا ہے اور عملہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آمد پر تھیلوں کی تعداد روانگی کے وقت ریکارڈ کی گئی تعداد جتنی ہی ہو۔
مزید برآں بیگیج ہینڈلرز کا مقصد ہے کہ کنسائی پر ہوائی جہاز اترنے کے بعد 15 منٹ کے اندر کنویئرز پر سامان لے جاتے ہیں مسافروں کو انتہائی احتیاط کے ساتھ ان کا سامان حوالے کرتے ہیں۔
برطانیہ کی ایوی ایشن ریسرچ کمپنی اسٹار ٹریکس نے اپنے ورلڈ ایئرپورٹ ایوارڈز 2024 میں کنسائی ہوائی اڈے کو سامان کی ترسیل کے لیے بہترین ہوائی اڈے کے طور پر نامزد کیا۔ اس سے بھی زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس نے 8 بار یہ ایوارڈ جیتا ہے۔
اوسطاً ہر سال امریکا میں ڈومیسٹک پروازوں پر 30 لاکھ بیگز گم ہوجاتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ واحد ریکارڈ نہیں ہے جو کنسائی ہوائی اڈے کے پاس ہے۔ ناسا کے مطابق یہ دنیا کا پہلا سمندری آف شور ہوائی اڈا ہے جو اوساکا بے میں سنہ 1994 میں لینڈ فل پر بنایا گیا تھا اور اس کی وجہ سے یہ ہر سال 2-4 سینٹی میٹر تک ڈوب جاتا ہے۔
مجموعی طور پر تعمیراتی مواد کے وزن کی وجہ سے 90 کی دہائی کے اوائل سے ہوائی اڈا دراصل 8 میٹر سے زیادہ ڈوب چکا ہے۔ تعمیر کے وقت یہ دنیا کا سب سے لمبا ہوائی اڈا بھی تھا۔
واضح رہے کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا کنسائی اپنے ریکارڈ کو برقرار رکھ سکتا ہے کیوں کہ اپریل 2025 میں اوساکا میں ورلڈ ایکسپو کا انعقاد ہوگا اور اس دوران اس ہوائی اڈے کو 3 کروڑ 73 لاکھ سے زائد مسافروں کو ڈیل کرنا ہوگا۔