پنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے محمد حسین 22 برس سے ڈرائی فروٹس سے ایک منفرد شربت بناکر فروخت کرتے ہیں جو کراچی کی شدید گرمی میں اسے پینے والوں کو ایک خوشگوار ٹھنڈک سے روشناس کراتا ہے۔
مزید پڑھیں
محمد حسین کہتے ہیں کہ خشخاش، بادام، الائچی، سونف، چھوہارا، زیرہ اور چار مغز کو ایک مٹی کے بڑے برتن میں ڈالا جاتا ہے جس کی مقدار ایک کلو گرام کی ہوتی ہے اور پھر ان اجزا کو کئی گھنٹے مسلسل گھوٹنے کے بعد ان سے دودھ جیسا پانی نکل آتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کہ ایک کلو کے اس رس سے 40 گلاس مشروب بن سکتا ہے جس پر 2000 روپے کا خرچ ہے اور وہ 2800 روپے تک فروخت ہوجاتا ہے یعنی اس طرح وہ اس سے 800 روپے فی کلو منافع کما لیتے ہیں۔
محمد حسین کہتے ہیں کہ مشروب کی خاص بات یہ ہے کہ اس گرمی میں یہ بہت مفید ہے اور اس کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے یہ دودھ ہو لیکن اس کا ذائقہ بہت الگ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا مزہ بڑھانے کے لیے اس میں روح افزا یا کوئی اور شربت بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔