لاہور میں وکلا کے احتجاج پر پولیس کے تشدد اور لاٹھی چارج کے بعد پاکستان بار کونسل نے ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔ وکیل رہنما احسن بھون نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ کل ملک بھر میں ہڑتال اور احتجاج کی کال دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل کوئی وکیل ملک بھر کی عدالتوں میں پیش نہ ہو، کل ملک بھر میں وکلا ریلیاں نکالیں گے۔
تفصیلات کے مطابق، لاہور میں سول عدالتوں کی منتقلی اور وکلا پر دہشتگری کے مقدمات کے خلاف جی پی او چوک پر وکلا کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی۔ پولیس تشدد اور لاٹھی چارج کے بعد وکلا نے ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دے دی ہے۔
لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس ایک بار پھر آمنے سامنے۔۔۔پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج#Lahore #Lawyers #Lahorehighcourt #WENews pic.twitter.com/4zaQx555IK
— WE News (@WENewsPk) May 8, 2024
لاہور میں وکلا کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟
لاہور میں وکلا اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث جی پی او چوک میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ وکلا کے پولیس پر پتھراؤ اور پولیس کی وکلا پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے بعد صورتحال کشیدہ ہوچکی ہے اور پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کی تالہ بندی کردی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے آج ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ ریلی ایوان عدل سے شروع ہوکر جی پی او چوک لاہور ہائیکورٹ تک آنی تھی۔ تاہم لاہور ہائیکورٹ کے باہر پہلے سے ہی پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن موجود تھی۔
مزید پڑھیں
یہ ریلی لاہور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سول عدالتوں میں تقسیم اور وکلا پر درج دہشتگردی کے مقدمات کے خلاف نکالی جارہی تھی۔ وکلا کی ریلی جیسے ہی جی پی اوک چوک پہنچی تو وہاں پر موجود پولیس اہکاروں نے لاٹھی چارج شروع کردیا۔ وکلا کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا۔
اس دوران پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔
پولیس نے مظاہرے میں شریک وکلا کو گرفتار بھی کیا۔ وکلا نے جی پی او چوک اور ہائیکورٹ کے باہر لگے بیریئرز کو ہٹا دیا اور پولیس پر پتھراؤ جاری رکھا جس کے نتیجے میں ایس پی ماڈل ٹاؤن زخمی ہوگئے۔
پولیس کی وکلا کو لاہور ہائیکورٹ داخل ہونے سے روکنے کی کوشش، گرفتاریاں، شیلنگ، لاٹھی چارج اور بھگدڑ سے کئی وکلا زخمی۔۔!! pic.twitter.com/XKWmhzQy6r
— Khurram Iqbal (@khurram143) May 8, 2024
پولیس کی اضافی نفری بھی صورتحال کو قابو کرنے اور وکلا کو منتشر کرنے کے لیے طلب کرلی گئی ہے جبکہ اینٹی رائٹس فورس کے دستوں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ وکلا مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔
گڑبڑ کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، ڈی آئی جی آپریشنز
دوسری جانب، ایس ایس پی آپریشنز لاہور کا کہنا ہے کہ وکلا کے پتھراؤ کے بعد پولیس نے شیلنگ کی، وکلا کو پرامن ریلی نکالنے کی اجازت ہے، وکلا نے پولیس پر تشدد کیا اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی جس کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کامران فیصل نے کہا ہے کہ وکلا کے پتھراؤ سے ایس ایچ او سمیت 2 افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، وکلا کے پتھراؤ کے بعد پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے شیلنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں گے، گڑبڑ کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جی پی او چوک پر پولیس کی 2 ہزار کے قریب نفری موجود ہے۔