پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے الزام عائد کیا ہے کہ 9 مئی ایک سازش تھی، اس کا تمام تر الزام پاکستان تحریک انصاف پر عائد کر دیا گیا، ہماری پارٹی نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر کے پاس مذاکرات کا اختیار نہیں ان کی پریس کانفرنس کو مسترد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
بدھ کو اسلام آباد میں ’ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین نے ہمیں سیاسی قوتوں کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری دی تھی، آئین میں واضح ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پچھلے ہفتے ملاقات میں کہا کہ آئین پر سودے بازی کے لیے تیار نہیں ہوں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے پاس مذاکرات کا کوئی اختیار نہیں
عمرایوب نے کہا کہ منگل کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ کسی انتشاری ٹولے سے مذاکرات نہیں کریں گے، انہیں کس نے مذاکرات کرنے کی اجازت دی، وہ تو ایک ریاستی ادارہ ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ سیاسی مذاکرات میں وزیراعظم چاہیے جیسا بھی ہووہ مذاکرات کرنے میں با اختیار ہے، عمر ایوب نے کہا کہ بطور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو مسترد کرتے ہیں۔
ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دو ٹوک مؤقف کے بعد ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا یہی ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہو، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام کو بتائیں، آئین و قانون پر سودے بازی نہیں ہو گی۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے آئین و قانون کی بالادستی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، ہم نے ربر بلٹ، آنسو گیس کی شیلنگ برداشت کی، آگ کا دریا عبور کر کے یہاں تک پہنچے ہیں۔
9 مئی ایک سازش تھی
عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ 9 مئی ایک سازش تھی، جس کا تمام تر الزام پاکستان تحریک انصاف پر عائد کر دیا گیا، ہم یہاں بھی یہی کہتے آئے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات پر تحقیقات ہونی چاہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ مجھ پر ایک کیس ایکسرے مشین کی چوری کا بھی بنایا گیا، ایک کیس کسی کی پرانی موٹر سائیکل چھیننے کا بھی بنایا گیا، ہم پر قتل، اغوا اور دہشت گردی کے پرچے درج کیے گئے۔ پتا نہیں ہمارے پاس کون سی ٹیکنالوجی تھی کہ بیک وقت پورے ملک میں جا کر یہ کام کیے۔ یہ سب لندن پلان کا حصہ تھا، ٹارگٹ اُس وقت کے وزیر اعظم عمران خان تھے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ٹرین نہیں چلی، جلاؤ گھیراؤ ہوا، اس نقصان کی رپورٹ بھی سامنے لائیں۔
ہم سعودی بھائیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم سعودی بھائیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، سرمایہ کاری کو ویلکم کرتے ہیں، ہمارے دور حکومت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود مالی 2021-22 میں شرح نمو 6 فیصد تھی۔ اس کے بعد پی ڈی ایم کے اناڑی وزیر خزانہ آئے، شرح نمو منفی میں چلی گئی۔
عمر ایوب نے کہا کہ لاہور میں چڑیا کے پر مارنے پر پولیس والا بندوق تان لیتا ہے، بانی پی ٹی آئی کی پیشی کے وقت جوڈیشل کمپلیکس کی فوٹیج بھی سامنے لائی جائیں کہ اس وقت وہاں کیا ہوا۔ جناح ہاؤس پر کوئی پولیس اہلکار کیوں نہیں پہنچ سکا؟
عمر ایوب نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے بیان دیا، بتایا جائے کہ اب وہ کہاں ہیں، ہم گجرات میں آر او کے دفتر میں جانا چاہتے تھے، ہمیں وہاں جانے سے روکا گیا۔ پولیس افسران نے کہا کہ اوپر سے حکم ہے کہ آپ آگے نہیں جا سکتے۔
کچھ صحافیوں نے ہمارا انٹرویو کیا، پنجاب پولیس یونیفارم میں لوگوں نے ان پر تشدد کیا۔ ہم نے پولیس افسران سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ پنجاب پولیس کے اہلکار نہیں ہیں۔