آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 گولڈ میڈل پاکستانی بہنوں کے نام

جمعرات 9 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور سے تعلق رکھنے والی 3 اسکواش چیمپیئن بہنیں مہوش علی، ماہ نور علی اور سحرش علی نے حال ہی میں آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش چیمپیئن شپ میں شرکت کی، جس میں مہوش علی اور ماہ نور علی نے گولڈ میڈل جبکہ سحرش علی نے برونز میڈل اپنے نام کیا۔

ان بہنوں نے اسکاٹش اسکواش جونیئر چیمپیئن شپ میں بھی شاندار کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اس مقام تک پہنچنے کے لیے انہوں نے مخالفت اور طرح طرح کی باتوں کا بھی مقابلہ کیا ہے، کیونکہ خیبر پختونخوا میں خواتین کا مردوں کے ہمراہ اسپورٹس میں حصہ لینا کسی بھی طور پر اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مہوش علی کا کہنا تھا کہ ان کے والد خود اسپورٹس مین تھے۔ انہوں نے پروفیشنل کرکٹ کھیلی ہے لیکن ہمارے لیے اسکواش کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ یہ ایک محفوظ کھیل ہے اور خواتین کے لیے دیگر کھیلوں کی نسبت زیادہ بہتر ہے۔

مہویش علی نے یہ بھی بتایا کہ شروع شروع میں لوگ بہت باتیں  کیا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ ان کی والدہ نے بھی مخالفت کی کہ لڑکیاں ہو کر یہ لڑکوں کے ساتھ اسکواش کھیلیں گی تو لوگ کیا کہیں گے؟۔ لیکن جب ہم نے اپنے کھیل کو آگے بڑھایا اور کامیابیاں حاصل کیں تو اب سب ہماری اور ہمارے کھیل کی حمایت کرتے ہیں۔

مہوش کے والد محمد عارف نے بتایا کہ شروع میں گھر اور علاقے میں بے شمار رکاوٹوں کا سامنا تھا کہ آپ کی بیٹیاں لڑکوں کے ساتھ کھیلتی ہیں لیکن جیسے ہی ان کی بیٹیوں نے نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر میڈیلز جیتنا شروع کیے تو لوگوں کی تنقید حمایت میں بدل گئی۔

محمد عارف نے اپنی بیٹیوں کی تربیت کرنے کے لیے 3 سال قبل اپنی نوکری چھوڑ دی تھی۔ انہوں نے اپنی ساری جمع پونجی بیٹیوں پر لگا دی۔ انٹرنیشنل اسپورٹس ایونٹ میں جانے کا بہت خرچہ ہوتا ہے جس کو پورا کرنا ان کے لیے مشکل ہوگیا۔

آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش چیمپیئن شپ میں برونز میڈل جتنے والی سحرش نے بتایا کہ بین الاقوامی مقابلوں کی تیاری کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ مختلف ممالک سے بہت اچھے کھلاڑی آتے ہیں جن سے مقابلہ بہت مشکل ہوتا ہے، لیکن ان کو شکست دے کر اپنے ملک کا نام روشن کرنے کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا ہے۔

مہوش اور سحرش کی چھوٹی بہن ماہ نور علی نے بتایا کہ فائنل میں جاپان کی کھلاڑی کے ساتھ ان کا سخت ٹاکرا ہوا۔ مقابلہ بہت سخت تھا مگر ان کی محنت رنگ لائی اور وہ گولڈ میڈل جتنے میں کامیاب ہو گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp