دسمبر 2021 کو سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اسکردو روڈ پر تعمیراتی کام کے تکمیل پر جگلوٹ اسکردو روڈ کا افتتاح کیا تھا جس کے بعد اسکردو اور گلگت کے درمیان کل مسافت 9 گھنٹے سے کم ہو کر محض 3 گھنٹے رہ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
اس منصوبے کی تکمیل کے بعد بلتستان ریجن تک آسان رسائی یقینی ہوئی ہے جس سے علاقے میں سیاحت کے فروغ کی راہ ہموار ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی معاشی صورتحال میں بہتری آنے لگی ہے۔
ایف ڈبلیو او نے اسکردو اور جگلوٹ کے بیچ سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹ کر بین الاقومی معیار کا روڈ بنایا۔ سفری مشکلات کو کم کیا گیا مگر اس روڈ پر بھی لینڈ سلائڈنگ معمول بن چکی ہے اور ہلکی بارش کی صورت میں یہ پہاڑ سرک کر گرجاتے ہیں جس کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع اور روڈ بند ہونا بھی معمول بن کر رہ گیا ہے۔
ایف ڈبلیو او نے اس روٹ پر آرام دہ سفر ممکن بنانے کے لیے روڈ کو وسیع کردیا اور ٹنل کی تعمیر کے حوالے سے بھی اہم پیش رفت ہوئی۔
دریں اثنا وزارت منصوبہ بندی ترقی، سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت ہوا جس میں مجموعی طور پر 126 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبے ایکنک کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے سے متعلق 2 منصوبے پیش کیے گئے۔
164 کلومیٹر طویل جگلوٹ-اسکردو روڈ کی مرمت اور اپ گریڈیشن کی کل لاگت 33270.600 ملین روپے مختص کیے گئے اور منصوبے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منصوبے کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا گیا۔
وزیر خزانہ انجینیئر اسماعیل نے اس حوالے سے بتایا کہ جگلوٹ اسکردو روڈ کی اپ گریڈیشن اور ٹنل کی تعمیر کے حوالے سے اہم میٹنگ وفاقی وزیر مواصلات کے ساتھ ہوئی جس میں اسکردو روڈ میں ٹنل اور روڈ کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے ہوئی ہے۔
اسکردو روڈ پر 8 ٹنلز کی تعمیر اور روڈ کی مرمت کے حوالے سے میٹنگ میں وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بہت کام کا آغاز ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسکردو روڈ پر لینڈ سلائڈنگ اور قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جس کی بنا پر وقت کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر اس اہم مسلے کو حل کے لیے صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسکردو سے تعلق رکھنے والے شہری ایاز شگری نے کہا کہ اسکردو روڈ کی تعمیر کے ساتھ ٹنلز کی تعمیر کے حوالے سے ہمیں بریفنگ دی گئی تھی اور ٹنلز کی تعمیر میں دیر کے باعث قیمتی جانوں کا بھی ضیاع ہوا ہماری پر زور اپیل ہوگی کہ اس اہم مسئلے کو وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ مزید جانوں کے ضیاع کو ختم کیا جاسکے اور اسکردو روڈ کو محفوظ بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سڑک ہلکی سے بارش میں لینڈ سلائڈنگ سے بند ہوجاتی ہے اور پہاڑ سرکنے کے خطرات بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں جس پر جلد از جلد کام کرنے کی ضرورت ہے۔