مذاکرات میں ناکامی: اسرائیل نے رات گئے رفح میں کارروائیاں شروع کردیں

جمعہ 10 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فوج کے رات کے چھاپوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں، وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے شہر کے رفیعہ محلے پر دھاوا بولا اور طلبا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، طلبا کو مار پیٹ کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔

رفح میں مختلف مقامات پر فلسطینی جنگجوؤں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، اسرائیلی فورسز رفح شہر کے کئی علاقوں میں آپریشن کر رہی ہیں، جب کہ شہر کے مشرق میں فلسطینی مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

اسرائیلی افواج شدید بین الاقوامی تنقید کے باوجود جنوبی غزہ میں رفح کے راستے اپنا راستہ بنا رہی ہیں، اسرائیل نے 3 دن سے غزہ کے اندر یا باہر آنے جانے کے لیے کسی بھی چیز کی اجازت نہیں دی، جبکہ پہلے سے ہی تباہ کن انسانی صورتحال بڑھ چکی ہے۔

حماس، امریکا اور قطر کے وفود اسرائیل کے تحفظات کے اظہار کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچے بغیر مصر سے نکل چکے ہیں۔ جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے رفح پر حملے کے لیے ہزاروں بڑے بموں کی اسرائیل کو بھیجی جانے والی کھیپ بھی روک دی گئی ہے۔

دوسری جانب سویڈن کے مالمو میں دسیوں ہزار افراد نے یوروویژن گانے کے مقابلے میں اسرائیل کی شمولیت اور غزہ پر جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا کی جانب سے اسلحہ روکے جانے کے انتباہ میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تنہا کھڑا ہونے کے لیے تیار ہے۔

’اگر ہمیں کرنا پڑے تو ہم اپنے ناخنوں سے بھی لڑیں گے، لیکن ہمارے پاس اپنے ناخنوں سے کہیں زیادہ ہے‘۔

یاد رہے بائیڈن انتظامیہ نے شہری ہلاکتوں کی تعداد کو محدود کرنے کے لیے رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی کی فعال طور پر مخالفت کی ہے۔ اس ہفتے اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ امریکی بموں کی ایک کھیپ پہلے ہی اس خدشے پر روک دی گئی تھی کہ وہ جنوبی غزہ کے شہر میں استعمال کیے جائیں گے۔

ایران نے بھی اس معاملے پر اسرئیل اور امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران کے وجود کو خطرہ ہوا تو وہ جوہری نظریے کو بدل دے گا۔ اگر اسرائیل نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو ایران جوہری ہتھیار بنائے گا بھی اور استعمال بھی کرے گا۔

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر کمال خرازی نے جمعرات کو کہا کہ ہمارے پاس جوہری بم بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہے لیکن اگر ایران کے وجود کو خطرہ لاحق ہو تو ہمارے پاس اپنے فوجی نظریے کو تبدیل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

ایران نے اسرائیل کے معاملے پر امریکا کو خبردار بھی کیا ہے کہ امریکا اسرائیل کو جنگ بندی کے لیے امادہ کرے، امریکا اسرائیل کو زور دے کہ یو این کی قراردادوں کی پاسداری کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp