وزیر اعظم شہباز شریف نے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کی کارکردگی جانچنے کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ٹریڈ افسران کی پزیرائی ہوگی جبکہ خراب کارکردگی دکھانے والے افسران کی سخت سرزنش اور عہدوں سے ہٹایا جائیگا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت تجارت کے شعبے کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں اور برآمدکنندگان کے مصدقہ ڈیوٹی ڈرابیکس فوری ادا کیے جائیں۔
مزید پڑھیں
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ایسی تجارتی پالیسی تیارکرنے کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو، غیر روایتی اشیا کی برآمدات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔ تجارت اور کاروبار میں آسانی کے حوالے سے پالیساں بناتے ہوئے نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے، ملکی آٹو سیکٹر کی ترقی کے لیے ڈیلیشن (deletion) پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے۔
’برآمدی شعبے کا ہر ماہ میں 2 دفعہ خود جائزہ لوں گا‘۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے، ازبکستان اور تاجکستان کے ساتھ راہداری تجارت کے معاہدے فعال ہو چکے ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
’اسلام آباد میں حالیہ پاک سعودی بزنس کانفرنس میں 450 بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوئیں، ای کامرس کے حجم میں بتدریج اضافہ ہو رہاہے، پاکستان ٹریڈ پورٹل پر 3 ہزار سے زائد کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے‘۔
بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نگرانی کا عمل سخت کیا گیا ہے، پبلک سیکٹر انشورنس کمپنیز کے پریمیم گروتھ ڈبل ڈیجٹ میں ہے، جیم (Gem) ایکسپورٹ فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے۔
’ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی آپریشنلائیزین کے حوالے سے دونوں ممالک نے اصولی رضامندی کا اظہار کیا ہے، آذربائجان اور افغانستان کے ساتھ پریفرینشیل تجارتی معاہدے کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جا رہی ہے‘۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ نئی اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی کے حوالے سے ضروری مشاورت کی جا رہی ہے، صنعتی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی اینڈ اینوویشن فنڈ کے قیام کے حوالے سے ضروری قانون سازی کی جا رہی ہے۔