عوامی ایکشن کمیٹی نے مدینہ مارکیٹ مظفر آباد میں لانگ مارچ کے شرکا کے لیے استقبالیہ جلسے کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے، مدینہ مارکیٹ کی طرف جانے والے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ راستوں کی بندش کے باعث مظاہرین مشتعل ہو گئے ہیں۔
تانگہ اسٹینڈ، عزیز چوک اور شاہ سلطان پل پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا جبکہ مشتعل مظاہرین نے پولس پر پتھراؤ کیا اور کانچ کی بوتلیں پھینکیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے
مشتعل نوجوان پولیس پر پتھراؤ کرنے کے بعد قریبی گلیوں میں غائب ہو جاتے ہیں۔ شہر بھر میں مختلف مقامات پر نوجوان اکٹھے ہو کر مدینہ مارکیٹ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
مظفرآباد میں سستی بجلی اور آٹے کی فراہمی کے لیے عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آج دوسرے روز بھی ریاست میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔ تمام کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے سٹرکوں پر ہو کا عالم طاری ہے۔
گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی کے باعث پولیس کی بھاری نفری حساس مقامات پر تعینات ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ پولیس نے رات گئے گھروں میں چھاپے مار کر بےگناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا، پرامن مظاہرین کو تشدد کے راستے پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پولیس نہتے لوگوں پر بہیمانہ تشدد کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
عوامی ایکشن کمیٹی نے آج جلسے کے لیے مظفرآباد کے معروف تجارتی مرکز مدینہ مارکیٹ کی کال دے رکھی ہے۔ میرپور اور پونچھ ڈویژن سے قافلے لانگ مارچ کی صورت میں مظفرآباد کے لیے روانہ ہیں۔ پاکستان کو آزاد کشمیر سے ملانے والی تمام مرکزی شاہراہوں پر احتجاج اور رکاوٹوں کے باعث ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
ڈپٹی کمشنر مظفرآباد ندیم جنجوعہ کے مطابق گزشتہ روز پولیس پر پتھراؤ کرنے اور گاڑیاں توڑنے والے 28 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے باعث درجن بھر سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کا کہنا تھا کہ دفعہ 144کے نفاذ کو یقینی بنانے اور شاہراہوں کو بحال کرنے کے لیے مکمل حکمت عملی ترتیب دے رکھی ہے۔ احتجاج کی آڑ میں سرکاری گاڑیوں توڑنے والے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے۔ ریاست کے باشعور اور پرامن شہری ایسے شرپسند عناصر کی نشاندہی کریں جو احتجاج کے نام پر بدامنی پھیلا رہے ہیں۔