امیر جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی پی) حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت جعلی ہے، جنہیں عوام نے مسترد کر دیا انہیں زبردستی مسلط کیا جا رہا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بٹھائیں۔
مزید پڑھیں
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ریاست کو اپنی عملداری قائم کرنے کے لیے پہلے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح پورے پاکستان میں فارم 47 پر حکومتیں قائم کی جا رہی ہیں اس طرح کہیں بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا، اس وقت جو حکومت ہے وہ جعلی ہے، اس حکومت سے عوامی رائے کا دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) وہ جماعتیں ہیں جنہیں پورے پاکستان میں عوام نے مسترد کیا ہے۔ جنہیں عوام نے مسترد کیا ہے انہیں زبردستی عوام کے اوپر مسلط کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں پاکستان کے حالات درست نہیں ہو رہے ہیں بل کہ مزید خراب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم نے مہنگائی پر قابو پا لیا ہے، دودھ شہد کی نعریں بہہ رہی ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاری آ رہی ہے، ایسا ہم کافی عرصہ سے سن رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں اس قدر صلاحیتیں اور مواقع موجود ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان میں آئے گا اگر یہاں یہ عہد کر لیا جائے کہ لوگوں کی رائے کے مطابق حکومت کرنے دیں گے، لوگوں کو حقوق دیے جائیں گے، لوٹ مار کرنے والوں کو اس قوم پر مسلط نہیں کریں گے، آئین کو پائمال نہیں کریں گے اور جمہوریت پر شب خون نہیں ماریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جعلی اعداد وشمار سے پاکستان میں تو لوگوں کو بے وقوف بنایا جا سکتا ہے لیکن بیرون دُنیا میں لوگ بے وقوف نہیں بن سکتے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جب تک فارم 47 والی یہ حکومت موجود رہے گی پاکستان کے آگے بڑھنے کے امکان بہت معدوم ہیں، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنائیں اور کہیں کہ لوگ فارم 45 لے کر آئیں اور جو جیتا ہے اسی کو حکومت دی جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ابھی تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ اس حجت کس بات کی ہے۔ اس طرح جمہوریت کیسے آگے بڑھے گی۔
بلوچستان میں ریڈی ایشن کا انڈیکس سب سے زیادہ ہے، بلوچستان آئل اور گیس کے ذخائر سے مالا مال ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورت حال سب کے لیے الارمنگ ہے، اس پر عالمی خاموشی انتہائی مایوس کن ہے۔