ڈیجیٹل نومیڈ ویزا دراصل ریموٹ ورک ویزا ہوتا ہے۔ کورونا وبا کے بعد دنیا کی بڑی کمپنیوں کو جب اس بات کا علم ہوا کہ لوگ گھر بیٹھ کر بھی اچھا کام کرسکتے ہیں تو انہوں نے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کا آپشن متعارف کروایا۔ اس وقت تقریباً تمام بڑے ممالک ڈیجیٹل نومیڈ ویزا متعارف کروا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اور ہر فری لانسز یا وہ شخص جو گھر بیٹھے بیرون ممالک کمپنیوں کے لیے کام کرتا ہے، اس کی یہی کوشش ہے کہ وہ کسی بھی ملک کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا حاصل کر لے۔ لیکن بہت سے افراد اس معاملے میں الجھن کا شکار ہیں کہ آخر کس ملک کا نومیڈ ویزا حاصل کیا جائے، جو زیادہ فائدہ مند بھی ہو۔
مزید پڑھیں
پاکستان کن کن ممالک کے نو میڈ ویزا کے لیے اہل ہے؟
پاکستان آئی ٹی ایسوسی ایشن کے چئیرمین ذوہیب خان نے اس بارے میں وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بہت سے ممالک نے نومیڈ ویزا کا آغاز کیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دنیا کہ ذہین ترین دماغوں کو اس ویزا کے ذریعے اپنی جانب راغب کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان تقریباً تمام ممالک کے نومیڈ ویزا کے لیے اہل ہے۔ اور اس کے پیچھے بھی یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ موجود ہے۔
ذوہیب خان کے مطابق جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اتنے لوگ پاکستان چھوڑ کر جارہے ہیں، برین ڈرین ہورہا ہے یہ بیانیہ درست نہیں، کیونکہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ ’برین سرکولیٹ‘ ہورہا ہے۔ اور دوسری جانب حکومت کو بھی یہ چاہیے کہ آنے والی یوتھ کے لیے اسکلز سرٹیفیکیشن کا کوئی نظام متعارف کروایا جائے۔
پاکستانیوں کو نو میڈ ویزا کے لیے کس ملک کا انتخاب کرنا چاہیے؟
ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک کے نومیڈ ویزا کے مخلتف نام ہیں جیسے یو کے کا اسٹارٹ اپ اور انٹرپرینیوز ویزا، کینیڈا کا انوویشن ویزا اور اسی طرح دیگر نام ہیں۔ ’تمام ممالک کے ویزے اچھے ہیں اور نومیڈ ویزا کے لیے ملک کا انتخاب کرنا کسی شخص کی اپنی ذاتی پسند پر منحصر ہے‘۔
ذوہیب خان نے کہاکہ پرتگال کا نومیڈ ویزا باقی ویزوں سے اس لیے بہتر ہے کہ وہ ویزا مستقل شہریت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے جن لوگوں کو علم ہوتا ہے ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ پرتگال کا نومیڈ ویزا لے لیں۔ ’پرتگال کہ ویزے کا یہ بھی فائدہ ہے کہ بہت سے ممالک کا راستہ انسان کے لیے کھل جاتا ہے‘۔
سستا ترین نو میڈ ویزا کس ملک کا ہے؟
آئی ٹی ایکسپرٹ طاہر عمر نے اس حوالے سے بتایا کہ نومیڈ ویزا کے لیے ملک کا انتخاب کرنا انسان کی ذاتی پسند نا پسند کی بنیاد پر ہے لیکن اگر سستے اور کم ٹیکس کو مدنظر رکھ کر انتخاب کرنا ہے تو پھر ایسی صورت میں دبئی بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دبئی سے پاکستان آنا جانا بھی بہت آسان ہے۔ مگر دبئی میں مستقل رہائش والا پاسپورٹ حاصل کرنا قریب قریب ناممکن ہے۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے مقابلے میں یورپ کے ڈیجٹیل نومیڈ ویزا کا فائدہ یہ ہے کہ 5 سال بعد آپ مستقل رہائش کے قابل ہوجاتے ہیں، لیکن وہاں ٹیکس نسبتاً زیادہ ہیں جبکہ رہائش کے اخراجات بھی زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان آنے جانے کے لیے زیادہ وقت اور ہوائی سفر بھی کافی مہنگا ہے۔
پرتگال کا نو میڈ ویزا لینے کا سب سے بڑا فائدہ کیا ہے؟
ویزا کنسلٹنٹ بلال اسلم نے نومیڈ ویزا کے بارے میں بتایا کہ پاکستانیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ سب سے پہلے اس بات کو سمجھیں کی ان کی ترجیحات کیا ہیں۔ وہ کونسی چیزیں ہیں جنہیں وہ مستقبل میں بھی اپنے ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، اس بنا پر ایک لسٹ بنائیں اور اس حساب سے ملک کا انتخاب کریں، مگر پاکستانیوں کے لیے مغربی ممالک کا نومیڈ ویزا کافی مہنگا ہوگا، کیونکہ وہاں رہائش کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ اس لیے وہ افراد جو اتنے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے ان کے لیے ترکیہ، اٹلی اور دبئی بہترین ممالک ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اب تو مغربی ممالک کے لوگ بھی ان ممالک میں آرہے ہیں کیونکہ یہاں آکر وہ اپنی پسند کے مطابق زندگی ایک اچھے بجٹ میں گزار سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پرتگال کا نومیڈ ویزا اس لیے بھی بہت اچھا ہے کہ کچھ عرصے بعد آپ کو وہاں کی رہائش مل سکتی ہے۔