بھارت: لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں بھی ووٹرز کی عدم دلچسپی

پیر 13 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کے انتخابات آج چوتھے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں جہاں 9 ریاستوں کی 96 نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں

بھارتی میڈیا کے مطابق، چوتھے مرحلے میں آندھرا پردیش میں 25، تیلنگانہ میں تمام 17، جھارکھنڈ اور اڑیسہ میں 4، 4، اتر پردیش میں 13، مدھیہ پردیش میں 8، بہار میں 5، مہاراشٹر میں 11، مغربی بنگال میں 8 اور بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ایک سیٹ پر انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ لوک سبھا کی ان 96 نشستوں پر 1,717 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔

اس سے قبل انتخابات کے 3 مرحلوں کے دوران ووٹنگ کی شرح کم رہی ہے۔ چوتھے مرحلے میں بھی ووٹنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، پہلے 2 گھنٹے میں تمام 9 ریاستوں میں ووٹنگ کا ٹرن اوور 10 فیصد رہا ہے۔

’معروف شخصیات بھی میدان میں‘

چوتھے مرحلے میں معروف سیاستدانوں کے علاوہ بالی ووڈ شخصیات اور سابق کرکٹرز بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اہم امیدواروں میں اسدالدین اویسی، شتروگھن سنہا، سابق کرکٹر یوسف پٹھان، مہوا مائترا اور اکھلیش یادو قابل ذکر ہیں۔

اسدالدین اویسی کا مقابلہ سابق اداکارہ اور بی جے پی امیدوار مادھوی لتا سے جب کہ یوسف پٹھان کانگریس کے سینئر رہنما ادھیر رنجن چوہدری سے مقابلہ کررہے ہیں۔

’کم ٹرن آؤٹ‘

بھارتی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی تکمیل پر لوک سبھا کی کل 543 نشستوں میں سے 381 پر ووٹنگ کا عمل بھی مکمل ہوجائے گا۔ گزشتہ 3 مرحلوں میں ووٹنگ کی شرح 2019 کے مقابلے میں کم رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، کم ٹرن آؤٹ کی بنیادی وجہ بی جے پی کے کارکنوں کا ووٹ دینے کے لیے کم تعداد میں نکلنا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ووٹرز کی عدم دلچسپی کی ایک وجہ شدید گرمی بھی ہوسکتی ہے۔

’بی جے پی سری نگر الیکشن سے غائب‘

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی لوک سبھا کی ایک سیٹ پر الیکشن ہورہا ہے۔ 2019 میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد وہاں پہلی مرتبہ الیکشن کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

سری نگر کے حلقے میں الیکشن کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (ب جے پی) کی جانب سے کوئی امیدوار الیکشن میں حصہ نہیں لے رہا۔

’بی جے پی کے اہداف اور انتخابی مہم‘

بی جے پی نے ان انتخابات میں 400 نشستیں جیتنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ بی جے پی کو ان انتخابات میں 26 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا)  نے چیلنج کیا ہے۔ اس اتحاد کی قیادت مرکزی اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل کانگریس کررہی ہے۔

انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی اور حکمران اتحاد کی جانب سے مسلم مخالف متنازع بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی جانب سے مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر مسائل پر آواز اٹھائی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے 3 مرحلوں میں 284 نشستوں پر انتخابات بالترتیب 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ہوچکے ہیں۔ اب تک تامل ناڈو، کیرالہ، میگھالیہ، آسام، منی پور، کرناٹک، میزورم، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، اتراکھنڈ، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، راجستھان، سکم، تریپورہ سمیت دیگر حلقوں میں ووٹنگ ہو چکی ہے۔ بھارتی انتخابات کا پانچواں مرحلہ 20 مئی اور چھٹا مرحلہ 25 مئی کو شروع ہوگا، جبکہ آخری اور ساتواں مرحلہ یکم جون کو شروع ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp