چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹٰی آٗئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ کشمیر میں ہماری حکومت ختم کی گئی، لیکن ہم عوام کے مطالبات کے ساتھ ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے۔ کشمیر میں کو کچھ ہورہا ہے بہت سنجیدہ معاملہ ہے، توڑ پھوڑ اور تشدد سے گریز کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا توشہ خانہ میں چوتھا کیس تیار کر لیا گیا ہے، نیب مکمل طور پر اس کیس میں آوٹ ہو چکی ہے، گواہان نے بیانات دیے کہ بانی پی ٹی آئی نے اس کیس سے کوئی فائدہ نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئی ایس پی آر کے بیان پر موقف دیا کہ مجھ سے معافی مانگی جائے، اور بتایا جائے 9 مئی سازش کس کے کہنے پر ہوئی اور بانی پی ٹی آئی کو کیوں گرفتار کیا گیا۔
’18 مارچ، 9 مئی اور 5 اگست کو کوشش کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا جائے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ رول آف لا ہوا تو ملک ترقی کرے گا، ہمیں ریلی اور کنونشن کی اجازت نہیں دی جارہی، ہماری جماعت ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
’انوارالحق کاکڑ نے بیان دیا کہ حکومت فارم 47 پر بنائی گئی اس حوالے سے عدالت جائیں گے‘۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، عدلیہ نے بانی پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دیا، دوران عدت نکاح کیس میں پراسیکیوشن کی جانب سے تاخیر کی جارہی ہے۔
’فنانشل افسر نے عدالت نے بتایا کہ اس کیس میں سرکار کو کوئی نقصان نہیں ہوا‘۔
ڈیل سے متعلق بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بات چیت ہو سکتی ہے لیکن ڈیل نہیں ہوسکتی۔