عورت خواہ ماں ہو یا بہن بیٹی جب وہ اپنے خاندان کے فرد کو کسی افتاد میں دیکھتی ہے تو بڑے سے بڑے عفریت سے بھی ٹکرا جاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ برطانوی خاتون جارجیا لاری نے کیا جو ایک خونخوار مگرمچھ اور اپنی جڑواں بہن کے بیچ آہنی دیوار بن گئی اور بالآخر اس موذی جانور کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔
مزید پڑھیں
غیر ملکی میڈٰیا کے مطابق سینڈہرسٹ سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ جارجیا لاری نے جون 2021 میں میکسیکو میں تیراکی کے دوران اپنی جڑواں بہن میلیسا پر حملہ کرنے والے مگرمچھ کے منہ پر ضربیں لگا کر اسے بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔ جارجیا کو بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرنے پر برطانوی بادشاہ کی جانب سے دیے جانے والے تمغہ شجاعت بھی نوازا جا رہا ہے۔
مذکورہ واقعے کے بعد دونوں جڑواں بہنوں کا اسپتال میں علاج کیا گیا جہاں میلیسا کو زخموں کی وجہ سے انفیکشن ہوگیا تھا اور وہ کوما میں بھی چلی گئی تھیں۔
جارجیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں واقعی میں فخر محسوس کر رہی ہوں کہ اس خوفناک آزمائش سے ایک خیر کا پہلو نکلا اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا‘۔
بادشاہ کی پہلی سویلین گیلنٹری لسٹ میں شامل کیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس نے کہا کہ ’یہ ایک اعزاز کی بات ہے، مجھے خط موصول ہونے پر بہت اچنبھا ہوا کیونکہ مجھے اس کی کوئی توقع ہی نہیں تھی‘۔
جارجیا نے کہا کہ جس چیز نے اس کہانی کو اتنا ناقابل یقین بنایا ہے وہ ہے میلیسا کی اٹل بہادری جو اس سارے واقعے کے دوران بہت مضبوط رہی اور مجھے نہیں لگتا کہ میں اس کے بغیر آج یہاں ہوتی کیوں کہ اس نے واقعی مجھے لڑتے رہنے کی ہمت دی۔
اس موقعے پر میلیسا نے کہا کہ یہ سب بہت جلد ہوا اور جب مگرمچھ نے مجھے کاٹا اور پانی کے اندر گھسیٹنے لگا تو میں نے سوچا میں تو گئی۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد جب میں کشتی پر تھی تو لگ رہا تھا کہ میں جان کی بازی ہار رہی ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی بہن سے کہہ رہی تھیں کہ وہ مررہی ہیں انہیں گلے لگا لو۔ وہ جارجیا کے کندھے پر بار بار کاٹ بھی رہی تھیں تاکہ بہن سے جڑے رہنے کا احساس رہے۔
مگرمچھ کے حملے میں میلیسا کی کلائی فریکچر ہوئی تھی اور ان کے پیٹ، ٹانگ اور پاؤں پر بھی بہت سے زخم آئے تھے جب کہ مگرمچھ نے جارجیا کے ہاتھ کو بھی کاٹ کر خاصا زخمی کردیا تھا۔
دونوں بہنوں کا کہنا ہے کہ وہ جب بھی اس واقعے کے بارے میں سوچتی ہیں انہیں وہ کسی ڈراؤنی (ہارر) فلم کا سین لگتا ہے۔