گلت بلتستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ سردیوں میں 20 سے 22 گھنٹے رہنے کے بعد گرمیوں میں بھی اسی طرح جاری ہے، ویسے تو ہر سال مارچ اور اپریل میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوتا تھا لیکن اس سال مئی میں بھی بجلی بحال نہیں ہوسکی۔
چیف انجینئر محکمہ واٹر اینڈ پاور مرتضیٰ نے کہا کہ اس وقت بجلی بحال ہوچکی ہے اگر کہیں کوئی خرابی یا کسی لائن میں مسئلہ ہوا ہے اس کو حل کرنے کیلیے اس علاقے میں لوڈشیڈنگ ہوگی مگر گلگت میں بجلی بحال ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ سردیوں میں دریا کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوتا ہے۔ بجلی کی پیداوار ہی نہیں ہوگی تو ہم عوام کو کہاں سے بجلی دیں گے مگر اب گرمیوں میں موسم نارمل ہونے کے ساتھ دریا اور ندی نالوں کے پانی میں اضافہ ہوا ہے اور بجلی بحال ہوگئی ہے۔
چیف انجینئر مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر شہروں کی نسبت گلگت بلتستان میں بجلی کے بل بھی کم آتے ہیں جو نہ ہونے کے برابر ہیں، اس وقت گلگت بلتستان میں 135 ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور 33 تھرمل پاور اسٹیشن ہیں۔ جس میں ہائیڈرو پاور اسٹیشن سے صرف 119 میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہے جبکہ تھرمل 27.15 میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہے۔
بجلی کی کل پیداوار 226.08 میگا واٹ ہے
گرمیوں میں 122.36 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہے جبکہ سردیوں میں صرف 91.27 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔ اور بجلی کی طلب گرمیوں 254.82 ہے اور سردیوں میں 452.19 ہے۔ گرمیوں میں بجلی کی کمی 132.46 ہے اور سردیوں میں 360.92 میگا واٹ ہے، جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔
ایکسیئن واٹر اینڈ پاور شاکر نے بتایا کہ گلگت میں بجلی کی بلوں کی ریکوری 3 مختلف اقسام میں ہوتی ہے جس میں گھریلو صارفین، کمرشل صارفین اور انڈسٹریل صارفین کا الگ بل ہوتا ہے۔
گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے بل پر کلو واٹ 3 سے 6 روپے یونٹ جبکہ کمرشل ایریا میں کلو واٹ بجلی کا بل 6 سے 10 اور کمرشل ایریا فلیٹس کے 14 روپے پر کلو واٹ بجلی کا بل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بجلی کے بل عوام ادا نہیں کرتی اب تک 23 کروڑ 78لاکھ روپے بجلی کی بلوں کی مد میں بقایاجات ہیں، جن میں گھریلو صارفین کی تعداد زیادہ ہے۔
گلگت کے شہری امجد علی خان نے کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان میں بجلی کے بل کم ہیں، میرے گھر کا بجلی کا بل 900 سے 1200 تک آتا ہے۔ گلگت میں بجلی ہی نہیں آتی ہے، کاروباری طبقے کا بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کاروبار بھی بند ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مئی کا مہینہ آگیا مگر بجلی نہیں آئی تمام کاروبار مکمل ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔
شہری عمران نے بتایا کہ بجلی کا بل زیادہ آنا چاہیے مگر بجلی تو ملے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تمام گھریلو امور سمیت کاروبار بند ہوگیا ہے۔ بجلی کا بل ملک کے دیگر شہروں کی طرح کم آتا ہے ایک تو ٹیکس نہیں ہمیں کم ریٹس پر مل رہا ہے اور گرمیوں میں بھی بجلی ہوتی ہے بل اتنا زیادہ نہیں آتا ہے۔