کوئٹہ میں کسان اتحاد نے وفاقی حکومت کی جانب سے کسان پیکج پر عملدرآمد نہ ہونے اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے باہر علامتی دھرنا بھی دیا۔
کسان اتحاد کے بینر تلے منعقدہ اس احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 24 میں سے صرف 2 گھنٹے بجلی کی فراہمی سے فصلیں اور باغات تباہ ہورہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو کل سے صوبے بھر میں احتجاج کا سلسلہ وسیع کردیا جائے گا۔
مظاہرین نے کوئٹہ کے کوئلہ پھاٹک سے ریلی نکالی اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کی جانب پیدل مارچ کیا۔
کسان اتحاد کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے اور حکومت کی جانب سے کسانوں سے کیے گئے تمام وعدوں پر عملدرآمد کیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کسان پیکج پرآج تک اس پر عملدرآمد نہیں ہواجس کی وجہ سے کسان اور زمیندار شدید معاشی دشواریوں سے دوچار ہیں۔
کسان اتحاد نے اپنے مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے باہر کچھ دیر تک علامتی دھرنا بھی دیا۔