خیبر پختونخوا میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کم کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی وفاقی حکومت کو شیڈول جاری کرنے کی ڈیڈلائن پر چیف پیسکو نے متعلقہ عملے کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ کر بریفنگ دی اور چند یقین دہانیوں کے بعد صوبے میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ کو صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق بریفنگ دی گئی، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، چیف پیسکو نے صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے اور لوگوں کو ریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات کے دوران صوبے میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق ہو گیا، نئے شیڈول کے مطابق 22 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کم کر کے 18 گھنٹے اور 18 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کم کر کے 14 گھنٹے کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ نئے شیڈول پر عملدرآمد کے لیے پیسکو حکام چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کے ساتھ بیٹھ کر آج ہی میکنزم تیار کریں، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو بھیجا جائے تاکہ وہ اس کی مانیٹرنگ کریں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر کسی گرڈ میں طے شدہ شیڈول سے ایک منٹ زیادہ کی بھی لوڈشیڈنگ ہو تو پیسکو کے متعلقہ ایکسیئن کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی سے متعلق مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن بات تب تک نہیں ہوسکتی جب تک صوبے کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے حوالے سے فوری ریلیف نہ ملے۔
’قیمت میں اضافے کے باوجود بجلی نہیں مل رہی‘
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے بقایا جات سے کٹوتی کروا کر اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتی ہے اگر لوگوں کو فوری ریلیف نہ ملا تو صوبے میں امن و امان کے سنجیدہ مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے سے بڑھ کر 65 روپے ہونے کے باوجود نہ شہریوں کو بجلی مل رہی ہے اور نہ بجلی کی ٹرانسمیشن کا نظام ٹھیک ہو رہا ہے، صوبے میں لائن لاسز کی ذمہ دار وفاقی حکومت اور پیسکو ہے اس کی سزا صوبے کے عوام کو دی جا رہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
صوبائی حکومت ریکوری میں وفاق سے تعاون کے لیے تیار ہے،علی امین گنڈاپور
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت ریکوری اور میٹرنگ کے سلسلے میں بھی وفاقی حکومت کو تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، بجلی سے جڑے معاملات پر آگے بڑھنے کے لیے وفاقی وزیر توانائی کو پرسوں سی ایم ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے گزشتہ روز صوبے میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے لیے فوری شیڈول جاری کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو ڈیڈلائن دی تھی۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میں وفاقی وزیر توانائی اور وفاقی حکومت کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ ہم کمزور نہیں، اگر کل تک لوڈشیڈنگ کا معاملہ ٹھیک نہ ہوا تو میں بجلی کا سارا سسٹم ٹیک اوور کرلوں گا۔ تاہم اب پیسکو کی بریفنگ اور یقین دہانیوں کے بعد یہ معاملہ بظاہر ٹھنڈا پڑگیا ہے۔