لا پتہ افراد کیس: سندھ ہائیکورٹ کا وفاقی سیکرٹری داخلہ کو حراستی مراکز کی رپورٹس پیش کرنے کا حکم

بدھ 22 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائی کورٹ نے  وفاقی سیکرٹری داخلہ کو خیبرپختونخوا حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں شہری طاہر زمان اور دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار شہری طاہر زمان پیش نہیں ہوئے ۔

کیس کی سماعت کے دوران جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ لاپتا افرادکی بازیابی کیلئے کچھ کرتے نہیں ہیں، آپ لوگوں کے رویے کی وجہ سے اہلخانہ نے عدالت آنا بھی چھوڑ دیا ہے۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ کئی برس ہوچکے ہیں لاپتا افراد سے متعلق حراستی مراکز سے رپورٹ تک حاصل نہیں کرسکے، ایسا سخت ایکشن لیں گے کہ آپ تصور بھی نہیں کرسکیں گے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دوسرے صوبوں سے رپورٹس حاصل کرنے میں دشواری ہورہی ہے جس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ کو خود سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے۔

عدالت نے پولیس اور دیگر اداروں سے اپریل کے دوسرے ہفتے میں رپورٹس طلب کرلیں اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کوخیبر پختونخوا حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت اپریل کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ