گرین پاکستان انیشیٹیو کی کامیابی کےلیے صدر آصف زرداری کا صوبائی تعاون پر اظہار اطمینان

جمعہ 17 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گرین پاکستان انیشیٹیو کے مجوزہ اقدامات سے پاکستان کو درپیش خوراک کی قلت کے مسئلے پر نہ صرف قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار میں خود کفالت کے ساتھ ساتھ برآمدات کی صلاحیت کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

گرین پاکستان انیشیٹیوکے حالیہ دورے پر صدر مملکت آصف علی زرداری کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت قائم اس انیشیٹیو میں زراعت، لائیو سٹاک، فشریز، اور گرین ٹورازم کے علاوہ کاربن فٹ پرنٹ کی تخفیف جیسے اہم شعبوں پر کام جاری ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرین پاکستان انیشیٹیو کے جاری کردہ منصوبوں میں لینڈ انفارمیشن اینڈ مینیجمنٹ سسٹم، پانی کی مینیجمنٹ کا نظام، ایگری مالز کا تصور، اور زرعی خدمات سے متعلق کمپنی کا قیام شامل ہیں۔

سدر مملکت کو بتایا گیا کہ لینڈ انفارمیشن اینڈ مینیجمنٹ سسٹم کا مقصد عام کسان کو اس کے زرعی رقبے سے متعلق حقیقی وقت کی معلومات فراہم کرنا ہے، اس سہولت سے کسان نہ صرف اپنے اخراجات اور لاگت میں کمی کرسکتا ہے، بلکہ پیداوار میں بھی 30 سے 40 فیصد تک اضافہ کرسکتا ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اسی طرح ایگری مالز کے ذریعے کسان کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام زرعی آلات، اعلیٰ نسل کے بیج، کھاد اور ادویات یکساں نرخوں پر دستیاب ہوں گی، آبپاشی کے اسمارٹ نظام کے ذریعے پانی کے کم استعمال سے زیادہ رقبے کو سیراب کر کے اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

صدر پاکستان کو آگاہ کیا گیا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور گرین پاکستان انیشیٹیو کی کوششوں سے پاکستان میں کئی برسوں کے بعد بمپر فصلیں ہوئی ہیں۔

صدر آصف زرداری نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ تمام صوبے مل کر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے گرین پاکستان انیشیٹی کو کامیاب بنانے کے لیے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

صدر مملکت کو بتایا گیا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے بھی اپنے زرعی رقبے گرین پاکستان انیشیٹیو کے ساتھ رجسٹر کرانے شروع کر دیے ہیں جس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp