بلوچستان ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی معطلی میں ایک بار پھر توسیع کرتے ہوئے اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کیس میں ملک بھر میں مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا
بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ کی عدالت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے کی ایف آئی آر ختم کرنے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
پراسیکیوٹر جنرل ساجد ترین ایڈوکیٹ عمران خان کی جانب سے سید اقبال شاہ اور مدعی مقدمہ کی جانب سے کامران مرتضیٰ پیش ہوئے۔ مدعی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ کیس خارج کرنے سے متعلق درخواست پر ملزم عمران خان کی بجائے اس کے وکیل کے دستخط ہیں جو قابل قبول نہیں۔ مقدمے کے اخراج کیلئے ملزم کی حاضری لازمی ہے لہذا عدالت ملزم کے وارنٹ گرفتاری بحال کرے تاکہ پولیس عمران خان کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کرے ۔
عمران خان کے وکیل اقبال شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ایک جرم میں ایک سے زیادہ مقدمات کا اندراج نہیں ہوسکتا لہذا یہاں درج ایف آئی آر کو خارج کیا جائے۔
عدالت نے ہدایت دی کہ اس جرم کے تحت عمران خان پر درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں۔ عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطلی میں ایک بار پھر توسیع کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی