’ہم غیر محفوظ اور سفارتخانے کی مدد کے منتظر ہیں، کرغستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ نے کیا دیکھا؟

ہفتہ 18 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’ حالات سخت خراب ہیں کرغزستان کے لوگ ٹولیوں کی شکل میں غیرملکیوں کو دیکھ کر حملہ کر رہے ہیں اور بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم نے فلیٹ میں پناہ لی۔بس پاکستانی حکام ہمیں یہاں سے نکالنے کا بندبست کریں۔‘

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے فاروق زیب جو کرغزستان میں ایم بی بی ایس کے فورتھ ایئر کے طالب علم ہیں، کہتے ہیں کہ پورے کرغزستان میں حالات خراب ہیں اور مسلسل اعلانات کے بعد غیر ملکی طالب علموں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

کرغزستان سے وی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے فاروق زیب نے بتایا کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب ایک ہاسٹل میں مصر سے تعلق رکھنے والے طالب علموں اور کچھ کرغز کے درمیان لڑائی ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ کرغز نے واقعے کے بعد اعلانات شروع کر دیے اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام غیر ملکیوں پر حملے شروع ہو گئے۔ ’ اصل میں کرغز تمام غیر ملکیوں کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں اور جو بھی غیر ملکی سامنے آتا ہے اس پر حملہ کرتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔‘

فلیٹ میں پناہ لے رکھی ہے، باہر نہیں جا سکتے ہیں

فاروق زیب نے ٹیلی فون پر مزید بتایا کہ وہ کچھ دیگر پاکستانی دوستوں کے ساتھ فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں اور جس وقت ہاسٹل میں واقعہ پیش آیا وہ اپنے فلیٹ میں ہی موجود تھے۔

انہوں نے وی نیوز کو بتایا کہ جن کی وجہ سے اعلانات ہوئے وہ اور دیگر ساتھی فلیٹ میں ہی ہیں اور دروازے بند کر دیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پورے کرغز لوگ ڈانڈے لے کر غیر ملکیوں کو تلاش کرکے مار رہے ہیں، جس کی زد میں بڑی تعداد میں پاکستانی طلبہ بھی آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو پتا چل گیا کہ فلیٹ میں پاکستانی ہیں تو وہ تشدد کی زد میں آ سکتے ہیں۔

فاروق زیب نے بتایا کہ وہ فلیٹ سے باہر نہیں نکل سکتے اور پاکستانی حکام کی جانب سے مدد کے منتظر ہیں کہ ان حالات میں انہیں کس طرح نکالا جائے گا۔

فارق زیب نے مزید بتایا کہ ان کا دیگر دوستوں سے رابطہ ہے اور وہ بہت مشکل حالات میں ہیں۔ لیکن پاکستانی حکام نے ابھی تک ان کے لیے کچھ نہیں کیا ہے، سفارت خانے کی جانب سے کوئی رابطہ بھی نہیں ہو سکا ہے ۔

حالات بگڑتے جا رہے ہیں ہمیں یہاں سے نکالا جائے

فاروق زیب نے بتایا کہ وہ بہت پریشان ہیں کیوں کہ کرغز میں وقت کے ساتھ ساتھ حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔ جبکہ کرغز پولیس بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ غیر ملکیوں پر پولیس کی موجودگی میں تشدد ہوا ہے جبکہ موقع پر موجود اہلکار ویڈیو بناتے رہے۔ فاروق زیب نے شکوہ کیا کہ ابھی تک پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور پاکستانی حکومت ان کے لیے کیا کر رہی ہے؟ وہ اس سے بے خبر ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان حالات میں وہ کیا کریں، کہاں جائیں، کوئی جگہ محفوظ معلوم نہیں ہو رہی ہے، نہ ہی سفارت خانے والے کوئی ہدایات دے رہے ہیں، فاروق زیب نے اپیل کی ہے پاکستانی حکومت جلد انہیں وہاں سے نکالنے کے لیے انتظامات کرے۔

لڑکیوں کی عزت تک محفوظ نہیں، گرلز ہاسٹلز پر حملے ہوئے

فاروق زیب نے بتایا کہ لڑائی کے بعد مشتعل کرغز لوگ غیر ملکیوں کے ہاسٹلز پر حملے کر رہے ہیں اور یہاں تک کہ لڑکیوں کو بھی معاف نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشتعل افراد نے لڑکیوں کے ہاسٹل پر دھاوا بولا اور لڑکیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور گالیاں دیں۔

غیر ملکی کرایہ داروں کو نکال رہے ہیں

فاروق زیب نے بتایا کہ ان کے کچھ دوست فلیٹ میں رہائش پذیر تھے اور واقعے کے بعد کرغز فلیٹ مالک نے انہیں نکال دیا ہے۔ وی نیوز کو ان کی ایک ویڈیو بھی موصول ہوئی جس میں وہ سامان لے کر فلیٹ سے نکل رہے ہیں۔ ویڈیو میں ایک پاکستانی طالب علم بتا رہے ہیں کہ انہیں فلیٹ سے نکال دیا گیا ہے جبکہ وہ تشدد سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان کا کوئی مدد گار نہیں ہے جبکہ شہر میں حالات انتہائی خراب ہیں، انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کیا کر رہے ہیں نہیں اس بارے میں کوئی پتا نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp