کرغزستان میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طالب علموں کی صورت حال پر پاکستان کے سفیر حسن ضیغم نے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے ، جس میں انہوں کہا ہے کہ جمعہ کی رات کچھ مقامی انتہا پسند عناصر نے غیر ملکی طلبا کے ہاسٹلز پر حملے کیے ہیں، 6 ہاسٹلز ان حملوں کی زد میں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں
پاکستانی سفیر نے بتایا کہ کرغز حکومت کی اطلاع کے مطابق ان حملوں میں 14 غیر ملکی باشندے جن میں زیادہ طلبا ہیں زخمی ہوئے ہیں۔ اس وقت تک ایک پاکستانی طالب علم شاہ زیب زخمی ہوا ہے جوبشکیک میں کرغز اسپتال میں زیر علاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پر میں نے آج کرغز اسپتال کا دورہ کیا اور شاہ زیب سے وہاں ملاقات کی ہے اور خیرت دریافت کی، اللہ کا شکر ہے کہ شاہ زیب کی حالت بہت بہتر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ و نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کرغستان میں مشن کو خصوصی ہدایات کی ہیں کہ پاکستانی شہریوں کو کرغستان میں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، کرغز حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو مکمل طور پر یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ کرغز پولیس بین الاقوامی شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر وقت چوکس ہے، کرغز انوسٹی گیشن اس معاملے کی تحقیقات کے لیے شروع ہو چکی ہے اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں کچھ مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
سفیر کا کہنا ہے کہ کرغز حکومت نے کرغستان میں مقیم تمام بین الاقوامی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ حوصلے میں رہیں اور بہت سی چیزیں جو سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہیں انہیں مکمل تحقیقات کے بغیر شیئر نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایمبسی آف پاکستان ہفتہ کے روز صبح سے آپ کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، صبح سے 500 کالز کا جواب دے چکے ہیں اور لوگوں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ ابھی تک 10 طلبا جن کا رابطہ اپنے والدین سے نہیں ہو رہا تھا ہم نے ان کا رابطہ ممکن بنا کر ان کے والدین کو ان کی خیریت کی اطلاع دی ہے۔
سفیر نے کرغستان میں مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبروں پر یقین نہ کریں جب تک کہ ان کی تصدیق نہ ہو جائے، اور ایمرجنسی نمبرز ایمبسی اور فارن آفس کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کیےگئے ہیں، ایمرجنسی کی صورت میں ان نمبرز پر رابطہ کریں تاکہ ہم آپ کی بروقت مدد کر سکیں۔
سفیر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایمبسی آف پاکستان اور کرغستان کے سلامتی کے اداروں کے ساتھ رابطوں میں رہیں اور ہمارے ساتھ تعاون کریں۔