معاشی بہتری کے لیے ’ پی بی اے ‘ نے وزیر خزانہ کو اہم سفارشات پیش کر دیں

اتوار 19 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے  وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب کو 3 اہم شعبوں زراعت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کے علاوہ ڈیجیٹل اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی اور استحکام کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔

اتوار کو وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب سے پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے عہدیداروں کی ملاقات اور بعد ازاں اجلاس میں پاکستان میں زراعت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز)، ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکنالوجی کے 3 اہم شعبوں کے لیے بینکوں کی معاونت بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اجلاس میں ملک میں مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ کے شعبے کے عزم کو بھی اجاگر کیا گیا۔ اجلاس میں یہ طے پایا کہ حکومت بیکنگ کے شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے تاہم اس کے لیے کوئی برائے راست قرض نہیں دیا جائے گا۔ تاہم، بینکوں اور ریگولیٹر کے درمیان رضاکارانہ اہداف مقرر کیے جائیں گے تاکہ ان اہم شعبوں میں حصہ ڈالنے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کی جا سکیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اورنگ زیب نے اُمید ظاہر کی کہ بینک ترقی کریں گے اور معیشت کی بحالی اور ترقی میں حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

اجلاس کے دوران چیئرمین پی بی اے ظفر مسعود نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے ممبران بشمول پی بی اے کے وائس چیئرمین احمد بوزئی، پی بی اے کے سی ای او اور ایس جی منیر کمال، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (فنانشل انکلوژن گروپ) سید عرفان علی اور میزان بینک کے صدر اور سی ای او عرفان صدیقی نے مذکورہ بالا تمام شعبوں میں ترقی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے جامع سفارشات اور تجاویز پیش کیں۔

’بی بی اے ‘ نے بتایا کہ یہ سفارشات اور تجاویز اسٹیٹ بینک کے ساتھ قریبی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اہم معاشی چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے اور ہر شعبے میں موجود مواقع کو اجاگر کیا جا سکے۔

زراعت کے شعبے میں اہم سفارشات میں دیگر اقدامات کے علاوہ فصلوں کی پیداوار کے عوامل کو مربوط کرنے کے لیے فصل قرض انشورنس اسکیموں کی تنظیم نو، زرعی کوآپریٹو بینکوں کی بحالی اور زرعی کوآپریٹو قرض دینے والے اداروں کے قیام میں سہولت کے لیے صوبائی زرعی کوآپریٹو قوانین کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔

سفارشات میں بینکوں کے ذریعے کسانوں کو ہدف پر مبنی سبسڈی دینے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اسی طرح اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ بینک سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) اور نیشنل کریڈٹ گارنٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی سی ایل) جیسے اداروں کو مالی اور انتظامی مدد فراہم کرنے میں فعال طور پر شامل ہوں۔

وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ پی بی اے اور اسٹیٹ بینک ایس ایم ای پروڈینشل ریگولیشنز پر نظر ثانی، کلین فنانسنگ کی حد میں اضافہ اور ایس ایم ای فنانسنگ کی سہولت کے لیے ریگولیٹری ریٹیل پورٹ فولیو کی حدود پر نظر ثانی میں سرگرم عمل ہیں۔

وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ پی بی اے ’ ایس ایم ای اور ایگریکلچر انڈیکس‘ قائم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ اس وقت دستاویزی معیشت سے باہر صارفین کو متوجہ کیا جا سکے جبکہ کریڈٹ رسک مینجمنٹ کو بھی بڑھایا جا سکے۔

ڈیجیٹل اور ٹیکنالوجی کے محاذ پر پی بی اے نے ڈیجیٹل مائیکرو سکوکس، انفرا بانڈز کے ذریعے خوردہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے اور فری لانسرز کو ادائیگی کے گیٹ وے میں ضم کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ آن لائن پورٹلز کے ذریعے غیر ملکی ترسیلات زر کے بہاؤ کو بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی۔

اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بینکوں کو ٹیکنالوجی کی جگہ مصنوعات اور خدمات پیش کرنے کی اجازت دی جائے ، جو فی الحال صرف ان کے اپنے آپریشنز کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر نے پی بی اے کی اسٹیئرنگ کمیٹی اور تینوں ترجیحی شعبوں کے لیے متعلقہ ٹاسک فورسز کے تفصیلی تجزیے اور قابل قدر سفارشات کو سراہا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ معاشی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ان ترجیحی شعبوں کی حمایت میں اپنی کوششوں میں اضافہ کریں۔

وفاقی وزیر نے پی بی اے کی جانب سے مجوزہ سفارشات پر عملدرآمد کے لیے گورننس ڈھانچے پر اتفاق کیا جو اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ و ریونیو کے ساتھ مشترکہ طور پر گورنر اسٹیٹ بینک کی قیادت میں ہو۔

اجلاس کے اختتام پر پی بی اے کے چیئرمین مسعود نے کہا کہ پی بی اے اور اس کے ممبران ان سفارشات پر عمل درآمد اور پاکستان کی اقتصادی خوشحالی میں بینکنگ کے شعبے کے مؤثر کردار کو یقینی بنانے کے لیے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp