اسلام آباد میں تیز رفتار گاڑی ایکسپریس چوک میں فلسطینیوں کے حق میں لگے کیمپ میں گھس گئی، حادثے میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ حادثہ رات 4 بجے پیش آیا۔
مزید پڑھیں
سینیٹر مشتاق احمد کے مطابق نامعلوم شخص نے تیز رفتار گاڑی فلسطین کے حق میں لگے احتجاجی کیمپ پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں ہمارے 2 کارکن جاں بحق اور 2زخمی ہوگئے ہیں۔ کارسواروں نے مجھے نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن ہمارے کارکنان کو گاڑی کے نیچے کچلا اور فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی بدترین نااہلی کے باعث ملزمان فرار ہوگئے، سب کچھ پولیس کے سامنے ہوا اور پولیس ملزمان کو موقع پر پکڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ پولیس کو کہا بھی کہ گاڑی والے کو پکڑیں، پولیس نے کوئی حرکت نہیں کی۔
سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اپنے 2 شہید کارکنان کا جنازہ ڈی چوک میں پڑہیں گے، یہ منصوبہ بند حملہ تھا، پولیس کی منت سماجت کی لیکن پولیس غیر مسلح تھی اور خاموش تماشائی بنی رہی۔ دونوں شہدا کا خون وفاقی حکومت، اسلام آباد انتظامیہ، اسلام آباد پولیس کے ذمہ ہے۔
’ہماری تحریک پرامن تھی، پرامن رہے گی، عوام سے اپیل ہے کہ اسرائیل نواز حکومت کے خلاف نکلیں‘۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کو گاڑی سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے، رات تقریباً 4 بجے حادثہ پیش آیا، تاہم ملزمام سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔