پیر کے روز علیٰ الصباح 4 بجے تیز رفتار گاڑی اسلام آباد کے ایکسپریس چوک میں فلسطینیوں کے حق میں لگے کیمپ میں گھس گئی تھی، حادثے میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے، پولیس نے ملزم کو گاڑی سمیت گرفتار کرلیا تھا۔
وی نیوز نے اسلام آباد پولیس سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ گاڑی چلانے والا شخص کون تھا اور حادثے کا سبب تیز رفتاری تھی یا کچھ اور وجہ تھی؟
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ گاڑی چلانے والے شخص کا نام بلال فیصل ہے اور وہ پاک فوج کا ملازم ہے، جبکہ حادثے کا سبب ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے، ابھی بھی تفتیش جاری ہے، مختلف کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جارہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ گاڑی تیز رفتاری کے باعث حادثے کا شکار ہوئی کہ نہیں؟
مزید پڑھیں
سینیٹر مشتاق احمد کے مطابق نامعلوم شخص نے تیز رفتار گاڑی فلسطین کے حق میں لگے احتجاجی کیمپ پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں ہمارے 2 کارکن جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ کارسواروں نے مجھے نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن ہمارے کارکنان کو گاڑی کے نیچے کچلا اور فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی بدترین نااہلی کے باعث ملزمان فرار ہوگئے، سب کچھ پولیس کے سامنے ہوا اور پولیس ملزمان کو موقع پر پکڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ پولیس کو کہا بھی کہ گاڑی والے کو پکڑیں، پولیس نے کوئی حرکت نہیں کی۔
سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ بند حملہ تھا، پولیس کی منت سماجت کی لیکن پولیس غیر مسلح تھی اور خاموش تماشائی بنی رہی۔ دونوں شہدا کا خون وفاقی حکومت، اسلام آباد انتظامیہ، اسلام آباد پولیس کے ذمہ ہے۔ ہماری تحریک پرامن تھی، پرامن رہے گی، عوام سے اپیل ہے کہ اسرائیل نواز حکومت کے خلاف نکلیں۔