لاہور ہائیکورٹ کی پنجاب حکومت کو ججز کی تعیناتی کے لیے 24 مئی تک کی مہلت

پیر 20 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ججز کی تعنیاتی کے لیے آخری موقع دے دیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق حکومت کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق نے موقف اختیار کیا کہ ججز کی تعنیاتی کے لیے ہائیکورٹ کی طرف سے دیے گئے ناموں پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھر ججز کی تعنیاتی بارے کوئی نوٹیفکیشن آج عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا گیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب کو ججز کی تعیناتی کے لیے آخری موقع فراہم کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ سماعت تک ججز کی تعنیاتی کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ پنجاب خود عدالت میں پیش ہوں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا کہ حکومت پنجاب آئندہ سماعت تک ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرے، جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے کارروائی 24 مئی تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟