اسلام آباد کے ایچ سیکٹر کے مشہور گولا گنڈا فروش اقبال خان پچھلے 15 سالوں سے اپنے رنگ برنگے اور میٹھے شربتوں سے بھری گولا گنڈا کی ریڑھی کے ذریعے لوگوں کو گرمی سے راحت فراہم کررہے ہیں۔ اقبال خان کا کہنا ہے کہ گولا گنڈا پاکستان کی گلیوں کا ایک اہم حصہ ہے، خصوصاً گرمیوں کے موسم میں جب سورج کی تپش ناقابل برداشت ہوتی ہے۔
اقبال خان روزانہ تقریباً 1500 روپے کما کر اپنے خاندان کی کفالت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے گولا گنڈا کا ذائقہ خاص طور پر طالب علموں میں بہت مقبول ہے، جو اکثر ان کی ریڑھی پر آکر ٹھنڈی اور میٹھی راحت کا لطف اٹھاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
اقبال خان نے کہا ’یہ بہت ضروری ہے کہ ہم محنتی ہوں، چاہے ہم کسی بھی شعبے میں کام کریں‘۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ اسلام آباد کی شدید گرمی کی وجہ سے ہم یہاں آتے ہیں اور گولا گنڈا سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے بہت سستا ہے کیونکہ یونیورسٹی کی کینٹینوں میں مہنگے مشروبات خریدنا ہمارے بس کی بات نہیں۔ ’ہم اقبال خان کے کام کی قدر کرتے ہیں اور ان کے ساتھ یہاں وقت گزار کر بہت لطف اندوز ہوتے ہیں‘۔
طلبا نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ایسے محنتی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کرے تاکہ وہ بہتر طریقے سے اپنے کاروبار جاری رکھ سکیں۔