گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد ملوث عناصر کی نشاندہی پر وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 4 افسروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ سابق وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی محمد آصف کے خلاف باضابطہ کارروائی کی جائے گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات میں کمیٹی فیصلہ کن موڑ پر پہنچ گئی ہے، ذمہ داران کا تعین اور وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر بڑے فیصلے بھی کر لیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
نگران دور حکومت میں گندم درآمد کرنے سے متعلق اسکینڈل میں ملوث ذمہ داروں کے تعین پر وزیراعظم شہباز شریف نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 4 افسروں کو معطل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
سابق ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن اے ڈی عابد، فوڈ سیکیورٹی کمشنر ون ڈاکٹر وسیم، ڈائریکٹر سہیل اور ڈائریکٹر فوڈ سیکیورٹی پنجاب امتیاز گوپانگ کو معطل کردیا گیا ہے۔ سابق وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی محمد آصف کے خلاف باضابطہ کارروائی کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
ذمہ دار افسروں پر ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سرپلس گندم امپورٹ سے ملک میں گندم کی مارکیٹ کریش کر گئی تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے معاملہ سامنے آنے پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے گندم درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمہ داروں کے تعین کی ہدایت کرتے ہوئے کمیٹی سے رپورٹ مانگی تھی۔