توہین عدالت میں ’سلیکٹو‘ کام ہورہا ہے، کوئی بات کرے تو نوٹس آجاتا ہے، فیصل سبزواری

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ توہین عدالت میں بھی ’سلیکٹو‘ کام ہورہا ہے اور اگر کوئی سیاستدان بات کرے تو توہین عدالت کا نوٹس آجاتا ہے۔

آج اسلام آباد میں منعقدہ سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا اور رکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فیصل سبزواری نے شاعر سلیم کوثر کا شعر پڑھ کر سنایا، ’تم نے سچ بولنے کی جرأت کی، یہ بھی توہین ہے عدالت کی۔‘

ایم کیوم ایم رہنما نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوکر آتے ہیں ان کی بھی عزت اور استحقاق ہوتا ہے، عزتیں انفرادی نہیں مشترکہ ہیں، کسی بھی ادارے کو حق نہیں کہ وہ لوگوں کی عزتیں اچھالے۔

سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ فیصل واوڈا کو پراکسی کہنے کی وجوہات بیان کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل واڈوا کو نہیں ان کے حلقہ کو پراکسی کہا گیا۔

’ون کانسٹیٹیوشن بچ گیا، نسلہ ٹاور گرا دیا گیا‘

انہوں نے کہا کہ  ون کانسٹیٹیوشن ایونیو میں امیروں کی جائیدادیں تھی، اس لیے وہ بچ گیا، نسلہ ٹاور میں غریبوں کی جائیدادیں تھیں وہ گرا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے علاوہ آئین کو ری رائٹ کرنے کا اختیار کسی کو نہیں۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایک سابق چیف جسٹس نے آئین کو ری رائٹ کیا، سلیکٹو انصاف کی مکمل تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ اختیار نہیں تھا کہ آدھے گھنٹے میں 50 مقدمات میں ضمانت ملے اور پشاورہائیکورٹ میں کیسز لگیں۔

ایم کیوم ایم رہنما کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب ہونا چاہیے، 8 سال بعد ایم کیو ایم کے 4 کارکنان بازیاب ہوئے، صداقت عباسی 30 دن بعد باہر آئے تو کہا میں گھومنے گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے لاپتہ ہونے پر بھی تحقیقات کرائیں، پارلیمان سپریم ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ کہیں ناانصافی ہو تو اس کی نشاندہی کریں گے۔

فیصل سبزواری نے پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp