ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت کے میچ نیوٹرل مقام پر منتقل ہونے کا امکان

جمعرات 23 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رواں سال پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ کے دوران پاک بھارت ٹاکرا نیوٹرل مقام پر منتقل ہونے کا امکان ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ایشبتن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے انڈیا کے میچوں کو نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کی آمادگی ظاہر کردی ہے۔

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ‘ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے پاس ہی رہے گی تاہم انڈیا کے میچوں کے لیے متبادل مقام پر غور شروع کردیا گیا ہے’۔

ایشیا کپ کے میچ رواں برس ستمبر میں پاکستان میں شیڈول ہیں۔ پاکستان کے گروپ میں بھارت کے علاوہ ایک کوالیفائیر ٹیم شامل ہوگی جبکہ دوسرے گروپ میں سری لنگا، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ‘متبادل مقام کے لیے متحدہ عرب امارات اور عمان کے علاوہ سری لنکا بھی زیرِ غور ہے تاہم اس کا فیصلہ دونوں بورڈز اور براڈکاسڑرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا’۔

انڈیا اور پاکستان کے گروپ میچ شیڈول ہیں جبکہ دونوں گروپس میں سے ٹاپ 2 ٹیمیں سپر 4 مرحلے تک رسائی حاصل کرے گی۔ اگر انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں تو پھر ایسی صورت میں فائنل بھی نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا۔

شیڈول کے مطابق رواں برس کھیلے جانے والا ایشیا کپ 50 اوورز کے فارمیٹ پر کھیلا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری اور اے سی سی کے صدر جے شاہ نے کہا تھا کہ ‘بھارتی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی اور ٹورنامنٹ کی میزبانی کسی دوسرے ملک کو دی جائے گی’۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بیان پر سخت ردِعمل کا اظہار کیا تھا تاہم اب صورتحال بدلتی نظر آرہی ہے۔

پی سی بی نے کہا تھا کہ ‘اگر بھارتی ٹیم پاکستان نہ آئی اور ملک کو ایشیا کپ کی میزبانی سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستانی ٹیم بھی رواں برس بھارت میں منعقد ہونے والے ایک روزہ عالمی کپ کا بائیکاٹ کرسکتی ہے’۔

اس وقت کے پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ نے واضح نے موقف اپنایا تھا کہ اگر بھارتی ٹیم اگر ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں آئے گی تو پاکستان کے پاس انڈیا میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا آپشن موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp