ٹی20 ورلڈ کپ میں 9 جون کو پاکستان اور بھارت کے مابین میچ کودھمکیوں کی اطلاعات کے بعد نیویارک کے آئزن ہاور پارک اسٹیڈیم میں سیکیورٹی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
گورنر نیویارک کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے تاہم ابھی تک عوامی حفاظت کو لاحق کوئی ناقابل تردید خطرہ موجود نہیں ہے۔
مین ہٹن سے تقریباً 25 میل مشرق میں واقع آئزن ہاور پارک اسٹیڈیم 3 سے 12 جون تک 8 میچوں کی میزبانی کرے گا، جس میں پاکستان اور بھارت کا ہائی پروفائل مقابلہ بھی شامل ہے۔
ریاست نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل کا کہنا ہے کہ ان کی انتظامیہ ٹی20 ورلڈ کپ کرکٹ کے خوشگوارانعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کئی مہینوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشاورت سے کام کر رہی ہے اور انہوں نے اس ضمن میں نیویارک اسٹیٹ پولیس کو اعلیٰ حفاظتی اقدامات میں شامل ہونے کی بھی ہدایت کی ہے۔
’عوامی تحفظ میری اولین ترجیح ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ کرکٹ ورلڈ کپ ایک محفوظ اور پر لطف تجربہ ہو۔‘
نیویارک میں حکام کو ابھی تک رپورٹ شدہ خطرے کی تصدیق کے حوالے سے کوئی مصدقہ ثبوت نہیں ملا ہے تاہم آئی سی سی نے نیویارک سمیت پورے ٹورنامنٹ میں سیکیورٹی انتظامات مضبوط رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
آئی سی سی کے ترجمان کے مطابق ایونٹ میں ہر ایک کی حفاظت اور مجموعی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں آئی سی سی ایک جامع اور مضبوط سیکیورٹی پلان پر کاربند ہے۔
’ہم اپنے میزبان ممالک کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور عالمی منظرنامے کی مسلسل نگرانی اور جائزہ لیتے رہتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے ایونٹ سے متعلق کسی بھی خطرے کو کم کرنے کے لیے مناسب منصوبے موجود ہیں۔‘
بھارتی کرکٹ ٹیم نیویارک میں چار میچ کھیلے گی، ان کا پہلا میچ 5 جون کو آئرلینڈ کے خلاف، پھر پاکستان کے خلاف 9 جون کو، اس کے بعد 12 جون کو میزبان ملک امریکا کی کرکٹ ٹیم سے ساتھ مقابلہ ہوگا، بھارتی ٹیم بنگلا دیش کے خلاف بھی وارم اپ گیم کھیلیں گے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ منگل کو امریکا پہنچ کر اپنی ٹریننگ کا آغاز کردیا ہے حالانکہ اسٹار بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے ابھی تک ٹیم کو جوائن نہیں کیا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں آئی سی سی اور کرکٹ ویسٹ انڈیز نے، جو امریکا کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گی، یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ شائقین اور کھلاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں۔