سابق برطانوی فٹبالر اور پاکستان فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ اسٹیفن کانسٹنٹائن کا کہنا ہے کہ وہ ایک نئی ٹیم تیار کر رہے ہیں تاہم یہ ایک طویل اور صبر آزما سفر ہے۔
مزید پڑھیں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹیفن کانسٹنٹائن نے کہا کہ یقیناً ہم فٹبال کے عالمی کپ میں بھی کھیلنا چاہیں گے لیکن اگر حقیقت پسندی سے کام لیا جائے تو ہمیں بخوبی معلوم ہے کہ فی الحال پاکستان عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے تاریخ میں پہلی مرتبہ فیفا کوالیفائر راؤنڈ 2 کے لیے کوالیفائی کیا ہے جہاں اس کا مقابلہ سعودی عرب، اردن اور تاجکستان جیسی بڑی ٹیموں سے رہا ہے۔قومی ٹیم راؤنڈ 2 میں اپنا اگلا میچ 6 جون کو سعودی عرب کے خلاف اسلام آباد میں کھیلے گی جس کے لیے وہ ٹریننگ کیمپ میں بھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔پاکستان کو اب تک کھیلے گئے چاروں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
قومی ٹیم کے کوچ نے بتایا کہ اب ایک انڈر 20 ٹورنامنٹ ہے اور پھر ساف ٹورنامنٹ بھی آرہا ہے جن پر ہماری توجہ ہے اور ہم وہاں جیتنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پھر ہمارے سامنے اگلے سال ایشین کپ کوالیفائر بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک نوجوان ٹیم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم سینیئر ٹیم میں بھی ہمارے پاس 4، 5 انڈر 20 کھلاڑی ہیں لہذا ہمیں وقت درکار ہوگا اور زیادہ میچز کی بھی ضرورت ہوگی کیوں کہ ہمارے کھلاڑیوں کو کھیلنے کی ضرورت ہے، چاہے وہ لیگ ہو یا بین الاقوامی میچز۔
اسٹیفن کانسٹنٹائن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ نمبر ایک کھیل ہے لیکن 12 ممالک ہیں جو کسی بھی سطح پر کرکٹ کھیلتے ہیں جن میں پاکستان ایک بہتر ٹیم ہے لیکن جہاں تک فٹبال کا تعلق ہے تو 211 ممالک ہیں جو یہ کھیلتے ہیں اور وہاں کا یہ نمبر ون کھیل ہے۔
پاکستان کی قومی فٹ بال ٹیم میں اس وقت کئی اوورسیز پاکستانی شامل ہیں۔ اس حوالے سے پاکستانی ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس 12 ٹیموں پر مشتمل کوئی لیگ نہیں ہے جہاں ہمارے کھلاڑی روزانہ ٹریننگ کر سکیں اس لیے ہم غیر ملکی کھلاڑیوں کو لاتے ہیں کیونکہ ان میں سے اکثر مستقل بنیادوں پر ٹریننگ کرتے ہیں اور ان سے ہمارے دیگر کھلاڑی بہت کچھ سیکھتے ہیں‘۔
پاکستانی فٹبال کے مسقبل کے بارے میں پرامید کوچ کی کھلاڑیوں کو نصیحت
اسٹیفن کانسٹنٹائن پاکستان میں فٹبال کے مستقبل کے بارے میں پرامید دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا نوجوانوں کے لیے پیغام ہے کہ کھیلتے رہو، کھیلنے کی کوشش کرتے رہو۔ تاہم انہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ فٹبال ٹیم کو مدد اور سہولیات کی ضرورت ہے۔
61 سالہ اسٹیفن کانسٹنٹائن اس سے قبل بھارت، نیپال، ملاوی، سوڈان سمیت کئی ممالک میں کوچنگ کی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ پاکستان فٹبال ٹیم نے گزشتہ سال کمبوڈیا کے خلاف اسلام آباد میں فتح کے بعد فیفا کوالیفائرز راؤنڈ 2 میں جگہ بنائی تھی، گروپ جی میں سعودی عرب، اردن اور تاجکستان شامل ہیں۔
فیفا کی عالمی رینکنگ میں پاکستان کا نمبر 195 ہے۔ اس حوالے سے اسٹیفن کانسٹنٹائن نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ہر کسی کی طرح ہم بھی جیتنا چاہتے ہیں لیکن 75 سال کے بعد یا پہلی بار جب ہم نے اس سطح پر کوالیفائی کیا ہے۔