چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود کو پارٹی کیسز سے الگ کریں، پی ٹی آئی کا مطالبہ

اتوار 2 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایسے وقت میں جب گزشتہ روز  اٹارنی جنرل ایڈووکیٹ جنرل کے پی فیصل عثمان نے ایک ویڈیو پیغام میں  خود سے منسوب اس خبر کی تردید کردی تھی کہ انہوں نے ایسی کوئی درخواست نہیں دی جس میں مخصوص نشستوں کے کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی بینچ سے علیحدگی کا مطالبہ کیا گیا ہو، پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے کل رات گئے نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں یہ مطالبہ کردیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ خود کو  پارٹی کے کیسز سے الگ کرلیں۔

رؤف حسن نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کی جانب سے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس خود کو پارٹی کیسز سے الگ ہوں، ان کا کہنا تھاکہ اس معاملے پر سپریم کورٹ سے کب رجوع کرنا ہے، اس کا حتمی فیصلہ لیگل ٹیم کرے گی۔

مرکزی ترجمان رؤف حسن کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی کے کچھ ارکان کو بانی پی ٹی آئی کے ایکس (ٹوئتر) پر جاری وڈیو کے ایک حصے پر اعتراض تھا، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقات میں شامل ہوں گا۔

ایڈووکیٹ جنرل کے پی کی تردید

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے اٹارنی جنرل فیصل عثمان کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ میں چیف جسٹس کی شمولیت پر اعتراض کی درخواست سے متعلق خبر سامنے آنے پر ایڈووکیٹ جنرل کے پی فیصل عثمان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ میں چیف جسٹس کی شمولیت پر اعتراض کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ بینچ پر اعتراضات سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت نے کوئی ہدایات نہیں دیں، بطور ایڈووکیٹ جنرل تمام ججز پر اعتماد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کا کوئی اجلاس میرے آفس میں نہیں ہوا، یہ کے پی حکومت اور عدلیہ کے مابین خلیج پیدا کرنے کی کوشش ہے، میں ان افواہوں کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔

 پارٹی سے کوئی ہدایات نہیں ملیں

ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ چیف جسٹس کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کی پارٹی سے بھی کوئی ہدایات نہیں ملیں، اعتراضات سے متعلق ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے آفس میں ایسا کوئی اجلاس نہیں ہوا۔

انہوں نے کہ میری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا یہ حکومتی چینلز کی جانب سے خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 

ایڈووکیٹ جنرل کے پی فیصل عثمان نے کہا کہ میں نے خبر نشر کرنے والے نجی ٹی چینل کو فون کرکے ان کی خبر کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس قسم کا کوئی اجلاس میرے آفس میں نہیں ہوا، یہ کے پی کے حکومت اور عدلیہ کے مابین خلیج پیدا کرنے کی کوشش ہے، میں ان افواہوں کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کا 13 رکنی فل کورٹ تشکیل دیا ہے۔ جو کیس کی سماعت 3 جون بروز سوموار کو کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp