آزاد کشمیر: ریوڑ سے بچھڑ جانے والے ہرن کے بچے کو کیسے ریسکیو کیا گیا؟

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تالاب کے کنارے ایک ہرن کے بچے کو کتوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا تھا۔ اس کی گردن کے اوپر زخم کا نشان بھی تھا۔ شاید کسی کتے نے اس پر حملہ کیا تھا۔

یہ واقعہ پیر کے روز آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر کے علاقے پیر جمال میں پیش آیا۔ ہرن کا بچہ اکیلا اور خوفزدہ تھا۔ کتے اس پر مسلسل بھونک رہے تھے اور اس پر حملہ کرنے کی تیاری کررہے تھے۔

قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اس سے پہلے کہ کتے اس ہرن کے بچے پر حملہ کرتے اور اسے چیرپھاڑ کر کھا جاتے، 2 مقامی افراد وہاں پہنچ گئے اور اسے خونخوار کتوں سے بچا لیا۔

محکمہ جنگلی حیات کے ملازم مشاہد حسین نے وی نیوز کو بتایا کہ رضاکاروں حنیف اور اشفاق جٹ نے ہرن کے بچے کو کتوں سے بچا کر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو کال کرکے واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا اور ہرن کو لے جانے کا کہا۔

انہوں نے بتایا، ’ہمارے رضاکاروں نے ہمیں کال کرکے بتایا کہ انہوں نے ایک ہرن کے بچے کو ریسکیو کیا ہے جو پانی کی تلاش میں دیوا بٹالہ نیشنل پارک، ضلع بھمبر سے اپنے ریوڑ سے بچھڑ کر پارک کے قریبی تالاب پر آگیا تھا، جسے کتوں نے گھیر رکھا تھا۔‘

مشاہد حسین کہنا تھا، ’ہماری محنت آخرکار رنگ لے آئی ہے، ہم نے سوشل میڈیا پر جنگلی حیات کے تحفظ کے بارے میں آگاہی مہم کا آغاز کیا تھا، اس مہم کی وجہ سے لوگوں میں جنگلی حیات کی اہمیت سے متعلق آگاہی پیدا ہوئی اور اب جانور محفوظ رہنے لگے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ دیوا بٹالہ نیشنل پارک کئی نایاب پرندوں اور جانوروں کا مسکن ہے، جنگلی جانور اکثر اوقات آبادی میں بھی آ جاتے ہیں۔

مشاہد کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کا بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ چند برسوں میں لوگ ان نایاب جانوروں اور پرندوں کو آزادانہ ماحول میں گھومتا پھرتا دیکھ سکیں گے ۔

ہرن کو بچانے والے مقامی مقامی افراد کا کہنا تھا کہ تمام لوگوں کو جنگلی حیات کے تحفظ میں کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ قدرتی ماحول کو برقرار رکھا جاسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp