پاکستان کی ’گرین کوریڈور‘ تجویز پر کرغزستان کی خاموشی کیوں؟

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کرغزستان  نے ابھی تک پاکستان کی گرین کوریڈور کی آفر پر مثبت جواب نہیں دیا ہے، جس کے تحت پاکستان نے کرغزستان  میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو ڈی پورٹ نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے کرغز  حکومت کو کرغزستان  میں غیر قانونی طور پر مقییم پاکستانیوں کو جرمانے عائد کیے بغیر گرین کوریڈور کے تحت ایگزٹ ویزا کے بغیر واپس بھجنے کی تجویز دی تھی۔

پاکستان نے یہ تجاویز وزیرخارجہ و ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار کے حالیہ دورہ کرغزستان  میں پیش کی تھیں لیکن ابھی تک کرغز  حکومت کی جانب سے گرین کوریڈور کے تحت تجاویز پر فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے کرغز  نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس زیر التوا ہے، گرین کوریڈور کی کرغز  حکومت کی منظوری کی صورت میں وزارت خارجہ اور ایف آئی اے کا وفد کرغزستان  جائے گا، وفد کرغز  حکومت،کرغز  ڈائریکٹوریٹ آف ایمیگریشن و متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

سفارتی ذرائع  کے مطابق ملاقاتوں میں کرغزستان  میں غیت قانونی مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے ممکنہ میکنزم پر غور کیا جائے گا،گرین کوریڈور رضاکارانہ واپسی کے خواہشمند کرغزستان  میں موجود غیر قانونی پاکستانیوں کے لیے ہوگا۔

حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد کرغز  حکومت نے ملک میں موجود دیگر ممالک کے غیرقانونی باشندوں کے حوالے سے پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، سفارتی ذرائع کے مطابق اس وقت کرغزستان  میں 3400 سے 3800 کے قریب غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی موجود ہیں۔

کرغزستان  میں موجود یہ غیر قانونی پاکستانی ورکرز میڈیکل اور ٹیکسٹائل کے شعبوں سمیت مختلف مل میں کام کر رہے ہیں، اکثر پاکستانی شہری سیاحتی ویزوں پر کرغزستان  جا کر غیرقانونی طور پر مزدوری کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کرغزستان  میں کل رجسٹرڈ  پاکستانیوں کے تعداد 11 ہزار کے قریب ہے، کرغزستان  میں موجود 10 ہزار 300 کے قریب پاکستانی مختلف کرغز  یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم بھی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp