سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان اہم سنگ میل ثابت ہوگا، وزیر اعظم کا الشرق الاوسط کو انٹرویو

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور دفاعی تعلقات نہ صرف مضبوط ہیں بلکہ علاقائی معاملات پر دونوں ممالک کا موقف بھی یکساں ہے۔

لندن سے شائع ہونیوالے سعودی اخبار الشرق الاوسط سے وابستہ صحافی غازی الحارثی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک مل کر اس تعلق کو باہمی فائدہ مند اقتصادی اور تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے متوقع دورے کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے، اسلام آباد اس دورے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بڑی احتیاط سے تیاریاں کر رہا ہے اور یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی اور تذویراتی شراکت داری کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

سعودی وزیر خارجہ کی کال

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے 19 مئی 2024 کو پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے فون پر بات چیت کی، سعودی وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں وزراء نے سعودی ولی عہد کے دورے کی ابتدائی تیاریوں پر گفتگو کے بعد طے کیا کہ اس دورے کی تاریخ فریقین کے اتفاق رائے سے طے کی جائے گی۔

دوطرفہ دورے

مارچ 2024 کے پہلے ہفتے میں شہباز شریف دوسری مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم بنے، انہوں نے اپنی مدت کے آغاز میں 7 اپریل کو سعودی عرب کا دورہ کیا اور مکہ مکرمہ میں شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، اسی ماہ کے آخر میں انہوں نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت سمیت سعودی ولی عہد سے پھر ملاقات کی۔

اپریل کے وسط میں سعودی عرب کے ایک اعلیٰ وفد نے شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا۔ وفد میں سرمایہ کاری، پانی، زراعت، ماحولیات، صنعت، معدنیات اور توانائی کے وزراء شامل تھے اور انہوں نے پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔

دفاعی مشاورت

حال ہی میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی مشاورت کی رفتار تیز ہوئی ہے۔ سعودی وزیر دفاع کے معاون، انجینئر طلال العتیبی نے پاکستانی ہم منصبوں سے ملاقات کی، جو کہ ایک ماہ میں چوتھی بار تھی۔ اس سے پہلے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے 20 مارچ کو سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی مسلح افواج کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستانی فوجی قیادت سے ملاقاتیں کیں اور دفاعی شعبے میں طویل المدتی تعاون کو مضبوط بنانے پر بات کی۔ انہوں نے سعودی عرب کو یقین دلایا کہ پاکستان تیز رفتار سرمایہ کاری کے منصوبوں میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

تاریخی اور موجودہ تعلقات

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات تاریخی طور پر مضبوط ہیں۔ ’یہ تعلق جغرافیائی اور مذہبی وثقافتی ہم آہنگی سے بھی آگے کا ہے، سعودی عرب میں سب سے زیادہ پاکستانی تارکین وطن ہیں، اور دونوں ممالک کی سول اور فوجی قیادتوں کے درمیان دوروں کی تعداد اس بات کی غمازی کرتی ہے۔‘

اقتصادی اور دفاعی سرمایہ کاری

الشرق الاوسط کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے اپنی حالیہ سعودی عرب کی ملاقاتوں میں دفاعی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، جس سے مستقل تذویراتی شراکت داری کے قیام کی راہ ہموار ہوئی۔

کرکٹ اور فٹبال میں تعاون

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کھیلوں کے شعبے خصوصاً کرکٹ کے میدان میں تعاون کے امکانات بہت زیادہ ہیں، انہوں نے سعودی عرب اور پاکستان کے فٹبال فیڈریشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر بھی روشنی ڈالی۔

مشرق وسطیٰ کی کشیدگیاں

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مشرقِ وسطیٰ میں ہونے والی تبدیلیوں کو گہرے تشویش کے ساتھ دیکھ رہا ہے، انہوں نے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خطے میں تنازعات کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔

غزہ کا تنازع اور اسرائیل کی جوابدہی

وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں جاری جنگ پر پاکستان کے موقف کو واضح کیا اور اسرائیل کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں پر ظلم وستم کی شدید مذمت کی، انہوں نے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔

جموں وکشمیر

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے، لیکن بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو کیے گئے غیر قانونی اقدامات نے خطہ کا ماحول خراب کر دیا ہے، انہوں نے کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔

ہمسایہ اسلامی ممالک سے تعلقات

وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، انہوں نے افغانستان میں دہشت گرد عناصر کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، انہوں نے سرحدوں پر امن وخوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

داخلی ترجیحات

وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق ان کی حکومت کی اولین ترجیحات میں قانون ونظام کا قیام اور دہشت گردی کا خاتمہ شامل ہے، انہوں نے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp