پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو اس سے غرض نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات میں کیا ہورہا ہے وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں اس لیے ہمیں اس پر توجہ دینی ہوگی۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بدھ کو پیپلز پارٹی سندھ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات عوام کا مسئلہ نہیں ہے وہ عدالتوں میں خود ان کا سامنا کرلیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو اپنے مسائل کا حل چاہیے اس لیے ہمیں اپنے کام پر دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم عوام کی توقعات پر پورے اترسکیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کہہ دیا ہے کہ ہم ہر 6 ماہ بعد کابینہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لینے خصوصی میٹنگ کیا کریں گے۔
’وزیراعلیٰ سندھ وزرا پر سختی کریں‘
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اور پارٹی وزرا پر تھوڑی سختی کریں اور عوام یا ارکان اسمبلی کو وزرا سے کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک عوامی پارٹی ہے اور ہم یہ میراث برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ یہ چیک کیا کریں کہ وزرا اپنے کام پر وقت پر آرہے ہیں یا نہیں۔
’ارکان سندھ اسمبلی میں سستی دیکھ رہا ہوں، فعال ہوجائیں‘
انہوں نے کہا کہ انتخابات کو کئی ماہ گزرچکے لیکن وہ اپنے ارکان اسمبلی میں سستی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں ارکان اسمبلی کو فعال رکھیں اور کام کرتے نظر آئیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہمعیشت کی بہتری کے لیے ہمارا 5 سال کا پلان ہے اور اس عرصے میں عوامی مسائل ہماری اولین ترجیح ہوگی۔ انہوں نے مزید کہ کہ مزدوروں کوسہولت پہنچانےکے لیے تاریخی اقدامات کیے جائیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے ٹرانسپورٹ منصوبوں کی بجائے پیلز بس سروس شروع کی تاکہ لوگوں کو جلد سہولت مل سکے کیوں کہ ہماری سوچ یہ ہے کہ ہم محدود وسائل میں رہتے ہوئے کیسے ڈیلیور کریں۔
’ریاستی پالیسی کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد جدید ہتھیاروں سے لیس ہوئے‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ریاستی پالیسی کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد کے پاس جدید ہتھیار آگئے جس سے صوبے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس میں ٹرانسفر پوسٹنگ کی سیاست اب ختم ہوجانی چاہیے۔ پارٹی چیئرمین نے کہا کہ مجھے سندھ پولیس پر پورا بھروسا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ میرٹ پر افسران تعینات ہوں۔