چمن شاہراہ پر لغڑیوں کا دھرنا فورسز نے ختم کروا دیا، ٹریفک بحال

بدھ 5 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک افغان سرحدی شہر چمن میں گزشتہ 8 ماہ سے سرحدی آمدورفت کے لیے پاسپورٹ کی شرط کو ختم کرنے کے خلاف لغڑی اتحادی کا دھرنا ڈی سی آفس کے باہر جاری ہے۔

گزشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز اور لغڑی اتحاد کے درمیان جھڑپ کے خلاف مظاہرین نے چمن کوئٹہ قومی شاہراہ کو خوژک ٹاپ کے مقام سے بند کررکھا تھا جس کو کھلوانے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کی ہے اور چمن شاہراہ پر جاری لغریوں کا دھرنا ختم کروا دیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق چمن شاہراہ پر جاری دھرنا ختم کروا کر سڑک کو ٹریفک بحال کردیا گیا ہے۔ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے لیویز فورس نے شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کی۔ ’پچھلے ایک ماہ سے لغڑی اتحاد نے پورے ضلع کو یرغمال بنایا ہوا تھا۔ بینک، پاسپورٹ آفس اور پریس کلب کو بند کرکے شہر کے ماحول کو کشیدہ کیا گیا‘۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر وزرا اور اسپیکر نے اعلیٰ حکام کے ساتھ چمن کا دورہ کیا۔

بلوچستان حکومت نے بارہا مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کی۔ کئی ماہ سے جاری احتجاج کے دوران متعدد بار قانون اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا گیا۔ احتجاج پر بیٹھے لغڑیوں نے مذاکرات میں سنجیدگی نہ دکھاتے ہوئے ڈیڈ لاک برقرار رکھا۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق گزشتہ رات ضلعی انتظامیہ نے چمن شہر میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پرلت کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کیے۔ ڈی سی آفس میں مذاکرات کے دوران لغڑیوں نے ڈپٹی کمشنر چمن راجا اطہر عباس پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ لیویز اہلکاروں نے بر وقت کارروائی کر کے انتشار پسند عناصر کو فوری طور پر گرفتار کرلیا۔

دوسری جانب وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے مظاہرین کی جانب سے ڈپٹی کمشنر چمن پرحملے اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

اپنے بیان کیں میر ضیااللہ لانگو نے کہاکہ واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف بھر پور کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ احتجاج کی آڑ میں عوام کو ریاست کے خلاف ورغلانے، بغاوت پر اکسانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہاکہ پر امن احتجاج ہر کسی کا جمہوری حق ہے، جس پر اعتراض نہیں مگر احتجاج کے دوران ایف سی قلعہ، لیویز اور پولیو ٹیموں پر حملہ آور ہونا شرپسندی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بارڈر ٹریڈ سے وابستہ متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جارہا ہے۔ ون ڈاکیومنٹ رجیم آئینی تقاضا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز تعاون کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp