وزیر صحت سندھ نے شرعی اصولوں پر مبنی پاکستان کے پہلے ہیومن مِلک بینک کا افتتاح کردیا ہے
صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذرا پچوہو نے ہفتہ کے روز سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹالوجی کراچی میں پاکستان کے پہلے شرعی اصولوں پر مبنی ہیومن ملک بینک (رضاعی ماؤں کے دودھ بینک) اورارلی چائلڈ ہڈ سینٹر کا افتتاع کر دیا۔
پاکستان کا پہلا شرعی اصولوں پر مبنی ہیومن ملک بینک یونیسیف کے تعاون سے سندھ انسٹیٹیوٹ آف نیونیٹولوجی، کورنگی کراچی میں قائم کیا گیا ہے جہاں سے ان بچوں کو رضائی ماؤں کا دودھ فراہم کیا جائے گا جنہیں قدرتی طور پر ماں کا دودھ کسی بھی وجہ سے دستیاب نہیں ہوتا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی کراچی میں ہیومن ملک بینک کا قیام ایک قابل قدر اقدام ہے، ماں کا دودھ بچے کو بہترین غذائیت اور نشونما فراہم کرتا ہے اور اسے بیماریوں سے لڑنے کے لیے ضروری قوت مدافعت بھی فراہم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مائیں جو اپنے بچوں کو دودھ پلا سکتی ہیں انہیں پیدائش کے پہلے 6 ماہ تک اپنے دودھ کے علاوہ کوئی بھی چیز بشمول پانی بھی بچے کو نہیں دینا چاہیے۔
تقریب میں یونیسیف پاکستان کے نمائندے عبداللہ فاضل بھی موجود تھے جنہوں نے پاکستان کے مزید اسپتالوں میں اس طرح کے مزید ہیومن ملک بینک تعمیر کرنے کے لیے یونیسف کی تکنیکی اور مالی معاونت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پہلا ہیومن ملک بینک بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے ماؤں میں مزید شعور پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیو نیٹالوجی کراچی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر جمال رضا نے ماں کے دودھ کو ’ اصلی فاسٹ فوڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماں کا دودھ بچے کو وہ تمام ضروری غذائیت، صحت مند اجزاء اور بیماری سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتا ہے جو ایک نومولود بچے کی فوری ضرورت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ نہ صرف بیمار بچوں کا علاج کر رہا ہے بلکہ ان کی کوشش ہے کہ وہ بچوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ماں کے دودھ کی اہمیت اور ویکسینیشن کی ضرورت کے حوالے سے مسلسل اگاہی بھی فراہم کریں۔